بھارتی ہندوپولیس افسر کے انکشاف

بھارتی ریاست راجھستان میں ایک مسلمان نوجوان کو ہندو لڑکی سے شادی کی بناءپر زندہ جلادیاگیا ، یہ واقعہ ضلع راجسمند میں پیش آیا جس کی ویڈیو بھی بنالی گئی ۔ اس واقعے کو پوری دنیا کیساتھ ساتھ خود بھارتی انتہاءپسندوں کو بھی جھنجھوڑ کر رکھ دیا اوربھارتی پولیس کے افسر سنجو بھٹ نے کہاہے کہ ” میں نے ایک ایسی ویڈیو دیکھی تھی جس میں داعش کے دہشتگرد ایک شخص کا سرقلم کررہے ہیں ، آج میں نے ایک مسلمان شخص کی ویڈیو دیکھی ہے جسے ایک ہندودہشتگرد نے حملہ کرنے کے بعد زندہ جلادیا، سیاسی اور سماجی سطح پر اس کی مذمت نہ ہونا حیران کن ہے ، افسوس ہے ، بھارت ہم نے تمہیں نیچا دکھادیا“۔

ویڈیو میں مقتول کوکدال مارتے ہوئے اورپھر آگ لگاتے دیکھاگیا، قتل کے بعد یہی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرکے ہندو لڑکیوں کو پیغام دیا کہ وہ مسلمانوں سے شادی نہ کریں، ایسی ہی ایک ہندو لڑکی کو بچانے کے لیے اس نے اپنی جان داﺅ پر لگائی ۔ ملزم نے مقتول افرازل کو جائے واردات پر بلایا اور پھرکیمرے کے سامنے اس پر حملہ کردیا۔جمعرات کو ریاستی حکومت نے سپیشل انوسٹی گیشن ٹیم بھی تشکیل دیدی جو قتل کی وجوہات کا تعین کرے گی ۔ ہوم منسٹر گلاب چند نے کہاہے کہ

یہ افسوسناک ہے کہ جیسے اس نے ایک شخص کو موت کے گھاٹ اتارا اور اس کی ویڈیو بھی بناتا رہا، ملزم کو پکڑاجاچکاہے ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مقتول کی شناخت محمد افرازل کے نام سے ہوئی ہے جو ممکنہ طورپر مغربی بنگال کے علاقہ مالدہ سے ہجرت کرکے آیا تھااور یہاں مزدوری کررہاتھا، ملزم نے مبینہ طورپر اپنے ایک ساتھی کو بھی ساتھ ملایا تاکہ وہ ویڈیو بناسکے ، ویڈیو میں مقتول کی آہ و بکا اور بچانے کی آوازیں سنی جاسکتی ہیں لیکن ہندو دہشتگرد پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا اور بعدازاں زندہ جلادیا۔ ویڈیو دیکھئے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں