خاتون نے 9 ماہ میں تین بچوں کو جنم دے دیا، تینوں بچے جڑواں نہیں بلکہ ۔۔۔

مانچسٹر (ویب ڈیسک) برطانوی شہر مانچسٹر میں ایک خاتون نے صرف 9 ماہ کے عرصے میں تین بچوں کو جنم دیا ہے۔ خاتون کی اپنے شوہر کے ساتھ محبت کی کہانی بھی انتہائی دلچسپ ہے جو پہلی بار سامنے آئی ہے۔مانچسٹر سے تعلق رکھنے والی ریچل کو سکول کے دنوں میں پیڈی نامی لڑکے سے پیار ہوگیا۔ ریچل ہر سال پیڈی کو ویلنٹائن ڈے پر گمنام محبت

نامے بھیجتی لیکن کبھی بھی براہ راست بات کرنے کی ہمت نہیں کرپائی۔ سکول ختم ہونے کے بعد دونوں اپنی اپنی زندگیوں میں مصروف ہوگئے اور ایک ایک بچے کے الگ ساتھیوں کے ساتھ والدین بھی بن گئے۔ریچل کے مطابق 2015 میں اس نے ایک بار پھر اپنے سکول میں ہونے والی تقریب میں پیڈی کو دیکھا لیکن اس بار بھی وہ بات کرنے کی ہمت نہیں کرپائی۔ ” میں نے گھر آکر پیڈی کی فیس بک پروفائل دیکھی اور بڑی ہمت جمع کرکے اسے اتنا ہی میسج کیا ’تم بالکل نہیں بدلے‘ ۔ میں یہی سمجھتی رہی کہ ہمارا کبھی بھی آمنا سامنا نہیں ہوا اس لیے پیڈی کا رد عمل پتا نہیں کیسا ہوگا لیکن یہ دیکھ کر میری حیرت کی انتہا نہ رہی جب پیڈی نے بھی جواب میں مجھے کہا کہ تم بھی نہیں بدلیں‘۔ریچل کا کہنا ہے کہ اس کے بعد اس کے اور پیڈی کے درمیان روزانہ ہی فیس بک پر گفتگو ہونے لگی جس کے 2 ہفتے بعد ہم دونوں نے ملاقات کی۔ ہم نے 2 ہفتے ایک دوسرے کے ساتھ گزارے اور مشترکہ گھر خرید کر منگنی کرلی جس کے کچھ عرصے بعد ہی دونوں نے شادی بھی کرلی۔ریچل اور پیڈی کی شادی پیرس میں ہوئی جس میں 60 مہمانوں نے شرکت کی۔ 2016 کے آغاز میں شادی کے

صرف ایک مہینے بعد ہی جوڑے کو احساس ہوا کہ ان کے گھر ننھا مہمان آنے والا ہے۔ ستمبر 2016 میں ریچل نے اپنی بیٹی مولی کو جنم دیا جس کے صرف 6 ہفتے بعد وہ دوبارہ حاملہ ہوگئی۔ ستمبر میں پہلی بچی کی پیدائش کے بعد جون 2017 میں ریچل نے جڑواں بچوں کو جنم دیا۔ یعنی خاتون خانہ صرف 9 ماہ میں تین بچوں کی ماں بن گئی اور برطانوی قانون کے مطابق تینوں بچے ایک ہی سکول میں ایک ہی کلاس میں پڑھائی کریں گے۔9 ماہ میں تین بچوں کی پیدائش کے بعد جوڑے کے ہاں ایک اور بچہ بھی پیدا ہوچکا ہے جبکہ ان کے پہلے والے بچے بھی ان کے ساتھ ہی رہتے ہیں۔ جوڑا اپنے 6 بچوں کے ساتھ انتہائی خوش و خرم زندگی گزار رہا ہے۔ ریچل جو کہ فوٹو گرافر اور ایک کنسٹرکشن کمپنی میں ملازمت کرتی تھیں ، اب نوکری چھوڑ کر فل ٹائم گھر گھرہستی سنبھالتی ہیں جبکہ ان کے شوہر روزگار کے حصول کیلئے اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں