پیپل کے دو پتے ، تھوڑی سی مونگ پھلی اور حسب ذائقہ گُڑ کیساتھ ایسا نایاب نسخہ کہ آپ کی زندگی کی بہاریں لوٹ آئیں گی

کراچی(ویب ڈیسک) کہتے ہیں درخت لگانا کبھی نقصان کا سودا نہیں ہوتا بلکہ درخت لگانے سے انسان کو صرف فائدہ ہی حاصل ہوتا ہے۔ درخت شدید تپش اور دھوپ میں سایہ فراہم کرنے کے ساتھ میٹھے اور خوش ذائقہ پھل بھی فراہم کرتے ہیں تاہم وہ درخت جن سے پھل حاصل نہیں ہوتے یا جن سے حاصل ہونے والےپھلوں کو کھایا نہیں جاسکتا وہ بھی انسانوں کو

فائدہ پہنچاتے ہیں۔ برصغیرمیں پیپل کے درخت کو بہت اہمیت حاصل ہے، ماضی میں مختلف جگہوں اورسڑکوں پر پیپل کے درخت نظرآنا عام بات تھی جب کہ گھروں میں بھی بے حد شوق سے یہ درخت لگایا جاتا تھا لیکن اب درخت لگانے کا رجحان کم ہوگیا ہے لوگ عالیشان گھروں میں حقیقی پودوں اور درختوں کے بجائے مصنوعی زیبائش والے پودے لگانا پسند کرتے ہیں تاہم ابھی بھی سڑکوں پرپیپل کے درخت نظرآجاتے ہیں جو سالوں سے اپنی جگہ پر قائم ہیں۔ اگرانسان درختوں کی اہمیت اور افادیت سے واقف ہوجائے تو روز ایک درخت لگائے۔ یہ سچ ہے کہ پیپل کے درخت سے انسانوں کو پھل حاصل نہیں ہوتے لیکن قدرت نے اس کے ہرحصے میں بےتحاشہ فوائد چھپارکھے ہیں۔ پیپل کے تنے، جڑوں اوربیجوں سے لے کراس کے ننھے پتوں میں بھی بے شمار فوائد چھپے ہیں۔ پیپل کے طبی فوائد:سانس کی تکلیف، جلدی امراض، گردوں کے مسائل، قبض، خون سے متعلق مختلف بیماریوں اورسانپ کے کاٹنے میں پیپل کا درخت بہت فائدہ بخش ہے۔ خون کا بہاؤ روکنے کے لیے پیپل کے درخت کے تنے کا نرم حصہ لے کر اس میں دھنیے کے بیج اور مصری ہم وزن لے کر ملائیں

اور اس مرکب کو 3 سے 4 ملی گرام دن میں دو بار کھائیں یہ مرکب بہت فائدے مند ہے۔ پیٹ میں درد کے لیے:دو سے ڈھائی عدد پیپل کے پتے لیں اور اس کا پیسٹ بنالیں پھر اس میں 50 گرام گجک(مونگ پھلی اور گڑ)کے ساتھ ملاکر چھوٹی گھولیاں بنالیں اور دن میں 3 سے 4 بار یہ گولیاں کھائیں۔ یہ پیٹ کے درد میں آرام دلانے کے لیے بے حد موثر دوا ہے۔کھانسی اور دمہ کے لیے:کھانسی اور سینے میں تکلیف کے مختلف امراض، جلد کے جل جانے اورالٹی کے لیے بھی پیپل کے پھل بہت فائدے مند ہیں۔ دمہ یا استھما کے مرض میں مبتلا افراد پیپل کے درخت کے تنے کی چھال اورپھل ہم وزن لے کران کا الگ الگ سفوف بنالیں بعد ازاں اس سفوف کو ملالیں اور 2 سے 3 گرام سفوف کو دن میں2 بار پانی کے ساتھ کھائیں۔ سانپ کے کاٹنے میں فائدہ مند:دو چمچ پیپل کے پتوں کا رس لے کرمریض کو جس جگہ سانپ نے کاٹا ہو وہاں 3 سے 4 بار لگائیں یہ رس زہر کا اثر کم کرنے میں بہت موثر ہے۔جلدی امراض کے لیے:جلدی امراض، جلد پرابھرنے والے ننھے دانوں اورخارش میں مبتلا افراد پیپل کے نرم پتوں کی 40 ملی لیٹرچائے بنا کر پئیں یہ چائے جلدی امراض میں بے حد فائدے مند ہے۔

ایڑیوں کا پھٹنا:ٹھنڈ اورسرد موسم سے سب سے پہلے انسانی جسم متاثرہوتا ہے اور ہاتھوں، پیروں کی جلد کے علاوہ ایڑیاں بھی پھٹ جاتی ہیں جن میں شدید تکلف ہوتی ہے۔ بعض اوقات پھٹی ایڑیوں سے خون بھی رستا ہے۔ تاہم پیپل کے پتے پھٹی ایڑیوں میں بہت فائدے مند ہیں۔ پیپل کے نرم پتوں کا رس لے کر پھٹی ایڑیوں اور سردی سے متاثرہ ہاتھوں پرلگائیں یہ جلد

سے سردی کا اثر ختم کرنے کے ساتھ ایڑیوں کو نرم ملائم بناتا ہے۔بخار کے لیے:بخارمیں آرام کے لیے پیپل کے چند پتے لیں اورانہیں دودھ میں ابال لیں اب اس میں چینی ملا کر اس مرکب کو دن میں دوبار پئیں یہ مرکب بخار کے لیے بےحد فائدے مند ہے۔دانتوں میں درد کے لیے:دانتوں کا درد انسانی برداشت سے باہر ہوتا ہے لوگ دانتوں کے درد میں آرام کے لئے ڈاکٹر سے رجوع کرنے کے ساتھ مختلف ٹوٹکے استعمال کرتے ہیں تاہم پیپل کے درخت اوربرگد کے درخت کے تنے کی چھال ہم وزن لے کرانہیں آپس میں ملالیں اوراسے پانی میں ابال لیں اب اس پانی سے کلی کریں۔ یہ نسخہ دانتوں میں درد کے لیے بے حد فائدے مند ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں