کنبرا(ویب ڈیسک) کہا جاتا ہے کہ کتاب بینی کا شوق ختم ہو چکا ہے تاہم آسٹریلیا کے ان تین آدمیوں نے اس بات کو غلط ثابت کر دکھایا ہے جنہوں نے صرف 10ڈالر سے آن لائن بک سٹور قائم کیا اور اب ان کا کاروبار 11کروڑ30لاکھ ڈالر (تقریباً15ارب ڈالر)سے تجاوز کر چکا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق سڈنی کے دو بھائیوں ٹونی اور سائمن ناش نے اپنے بہنوئی
سٹیوٹراؤرنگ کے ساتھ مل کر جب یہ آن لائن سٹور قائم کرنے کا سوچا تو بہت لوگوں نے انہیں خبر دار کیا کہ وہ ایک مرتے ہوئے کاروبار میں ہاتھ ڈال رہے ہیں اور انہیں ناکامی ہو گی لیکن وہ اپنے ارادے پر کاربند رہے اور ’بک ٹوپیا‘ (Booktopia)کے نام سے آن لائن سٹور بنا ڈالا، جس کا روزانہ کا بجٹ 10ڈالر تھا۔سٹور بنانے کے تین دن بعد ان کی پہلی کتاب فروخت ہوئی۔ چار ماہ بعد وہ اس سٹور سے 30ہزار ڈالر کمانے لگے اور ایک سال بعد ان کی آمدن ایک لاکھ ڈالر مہینہ تک پہنچ گئی۔ جونہی ان کے کاروبار کو دوسرا سال شروع ہوا، ان کی آمدنی ہر مہینے دو گنا ہوتی چلی گئی۔ 2007ءمیں انہوں نے نئی ویب سائٹ بنائی اور سڈنی میں ایک ویئرہاؤس خرید لیا۔ اب ان کے اس بک سٹور پر 200سے زائد لوگ ملازمت کر رہے ہیں اور سٹور میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد کتابیں موجود ہیں۔ لوگ آن لائن بکنگ کرتے ہیں اور کتابیں ان کے گھر پر بھیج دی جاتی ہیں۔اپنے کاروبار کے متعلق ٹونی ناش کا کہنا تھا کہ ”ہم آٹومیشن اور ویئرہاؤس مینجمنٹ میں 1کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کر چکے ہیں اور ساڑھے 7لاکھ ڈالر تعلیمی منصوبوں کو عطیہ کر چکے ہیں۔ یہ سب کچھ ہم نے اس 10ڈالر
کی سرمایہ کاری سے کمایا ہے، جس سے لوگ ہمیں ڈراتے تھے کہ ہمارا یہ آئیڈیا ناکام ہو گا۔“