کراچی(ویب ڈیسک) گزشتہ کچھ عرصے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ’سمانتھا اے گیری‘ نامی امریکی خاتون کا بہت چرچا تھا جس نے اعلان کیا کہ وہ جون 2019ءمیں پاکستان آ رہی ہے اور پھر پے درپے اس نے پاکستان کے حق میں ٹویٹس کیے۔ اب اس خاتون کی اصلیت سامنے آ گئی ہے۔ ٹیک جوس کے مطابق یہ دراصل ایک جعلی
اکاؤنٹ تھا جو پاکستانی وکیل اور سٹینڈ اپ کامیڈین شہزاد غیاث نے بنایا تھا۔پاکستانیوں میں ایک رجحان بہت پایا جاتا ہے کہ سوشل میڈیا پر کوئی پاکستان کے حق میں بولے تو ہم فوراً اس کے پیچھے چل پڑتے ہیں اور ایک لمحے کے لیے بھی نہیں سوچتے کہ کہیں یہ شخص ہمیں کسی غلط سمت میں تو نہیں لیجا رہا یا ہمیں بے وقوف تو نہیں بنا رہا۔ یہی وہ نکتہ تھا جسے شہزاد غیاث عملی طور پر ثابت کرنا چاہتے تھے اور اسی مقصد کے لیے انہوں نے یہ جعلی اکاؤنٹ بنایا۔ہمارے لیے یہ کوئی اچنبھے کی بات نہیں ہونی چاہیے کہ پاکستان کے کئی بڑے صحافی بھی اس دھوکے کا شکار ہو گئے اور سمانتھا کی ٹویٹس پر اسے تسلیاں دیتے نظر آئے کہ پاکستان پرامن ملک ہے، اسے لازمی آنا چاہیے۔ان میں مہر تارڑ بھی شامل تھیں۔ بس ایک فلم ڈائریکٹر اور رائٹر عثمان خالد بٹ ایسے شخص تھے جنہیں اس اکاؤنٹ کے جعلی ہونے کا شبہ ہوا۔ عثمان نے اس جعلی اکاؤنٹ کو ٹیگ کرتے ہوئے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ”لوگ مچا گلی میں شور۔۔۔ پڑوسن پکڑی گئی۔“