لاہور(ویب ڈیسک) امریکی خبر رسال ادارے وال سٹریٹ جرنال نے دعویٰ کیا ہے امریکا یا چین کے اقتصادی سپر پاور ہونے کا فیصلہ پاکستان میں ہوگا۔اگر پاکستان آئی ایم ایف کے پاس جاتا ہے تو امریکا کڑی شرائط عائد کروا کر چین کے ساتھ پاکستانی روابط پر بند باندھ سکتا ہے اور اگر چین ،پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس جانے سے بچانے میں کامیاب ہو گیا تو
امریکی اجارہ داری خطرے میں پڑ سکتی ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان اس وقت شدید مالی بحران کا شکار ہے جس ی وجہ زر مبادلہ کے گرتے ہوئے ذخائر اور ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت بھی ہے۔حالیہ بدترین معاشی بحران کے بعد حکومت کی جانب سے اشارہ دیا جارہا تھا کہ وہ ایک بار پھر آئی ایم ایف کے پاس جاسکتی ہے تاہم 2 روز پہلے وزیر اعظم عمران خان نے عندیہ دیا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ ہمیں آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے،ہم اپنی مالی مشکلات کے لیے دوست ممالک سے رابطہ کررہے ہیں۔تاہم پاکستان کے آئی ایم ایف میں جانا یا نہ جانا ،چین اور امریکہ دونوں کے لیے اہم ہو چکا ہے ۔امریکی خبر رسال ادارے وال سٹریٹ جرنال نے دعویٰ کیا ہے امریکا یا چین کے اقتصادی سپر پاور ہونے کا فیصلہ پاکستان میں ہوگا۔وال اسٹریٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر چین ،پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس جانے سے بچانے میں کامیاب ہوگیا تو اس سے امریکہ کی اجارہ داری خطرے میں پڑ جائے گی اور سی پیک کو تقویت ملے گی ۔دوسری جانب آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکج ملنے کی صورت میں امریکا پاکستان پر کڑی شرائط عائد کروا سکتا ہے تاکہ چین کے ساتھ پاکستان کا لین دین
محدود کرسکے۔جریدے نے دعویٰ کیا ہے کہ اس مشکل وقت میں چین پاکستان کی مدد کرکے خود کو اقتصادی سپر پاور کے طور پر منوا سکتا ہے اور دنیا کی نظریں اب پاکستان پر ہیں۔