لاہور (ویب ڈیسک) وزراء کے بے مقصد چھاپوں اور احتساب میں جلد بازی نے ملک کا 2800ارب روپے کا نقصان کر دیا۔تفصیلات کے مطابق معروف صحافی جاوید چوہدری کا کہنا ہے کہ احتساب ہونا چاہئیے لیکن ایسا نہ ہو کہ احتساب بھی نہ ہو اور ملک کی معیشت بھی تباہ ہو جائے۔کیونکہ اب تک 55 دنوں میں وزراء کے بے مقصد چھاپوں،احتساب میں جلد
بازی اور وزراء کے بیانات نے ملک کا 2800ارب روپے کا نقصان کر دیا۔زر مبادلہ کے ذخائر 8 ارب ڈالر رہ گئے۔100انڈیکس 43ہزار 38ہزار پر آ چکا ہے۔جب عمران خان نے بطور وزیر اعظم حلف اٹھایا تھا تو ملک میں غیر ملکی زرمبادلہ 16 بلین ڈالرز تھے۔یہ اب 8بلین ڈالرز ہو گئے ہیں۔گذشتہ روز اسٹاک ایکسچنج میں 1300پوائنٹس کی کمی دیکھنے میں آئی اور ملک کو مزید 500 ارب کا نقصان ہوا۔ڈالر اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ اور مہنگائی کا ایک خوفناک سیلاب عوام کے دروازے پر کھڑا ہے۔ان حالات میں اگر اپوزیشن دھرنے دے دیتی ہے تو ملک کا کیا بنے گا۔خیال رہے ڈالر اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔۔ڈالر کی اونچی اڑان ایک سوالیہ نشان بن چکی ہے۔انٹربنک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہو گیا ۔ فاریکس ڈیلرز کے مطابق انٹربنک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 12 روپے 75 پیسے کا اضافہ ہوا، جس کے بعد ڈالرکی قیمت 137 روپے ہو گئی۔ انٹربنک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کے بعد ڈالر کی قیمت 124.25 روپے سے بڑھ کر 137 روپے ہوئی۔دوسری جانب کاروباری دن کے آغاز میں اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان دیکھنے
میں آیا ۔ 100 انڈیکس میں 425 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔ 100 انڈیکس 38 ہزار 3 سو کی سطح عبور کر گیا ہے۔ واضح رہے کہ ملک میں معاشی بحران کے خدشے کے پیش نظر پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ کیا ہے۔