اسلام آباد(ویب ڈیسک)وفاقی کابینہ میں توسیع کے معاملے پر مشاورت حتمی مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔ اتحادیوں نے بھی حکومت سے کابینہ میں مزید حصہ مانگ لیا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ق، متحدہ قومی موومنٹ اور بلوچستان عوامی پارٹی نے حکومت سے مزید ایک، ایک وزارت کا مطالبہ کر دیا ہے۔ق لیگ نے وزارت کیلئے چودھری
سالک کا نام ڈراپ کر کے مونس الہی کا نام فائنل کر لیا ہے، ق لیگ کے سربراہ چودھری شجاعت نے پارٹی فیصلے سے حکومت کو آگاہ کر دیا ہے، ق لیگ نے مونس الٰہی کے لیے وزارت صنعت کی خواہش ظاہر کر دی ہے جبکہ ایم کیو ایم نے بھی وفاقی حکومت سے مزید ایک وزارت مانگ لی ہے، وزارت کے لیے امین الحق کا نام تجویز کیا ہے،ادھر بلوچستان عوامی پارٹی نے بھی حکومت سے مزید ایک وزارت کا مطالبہ کر دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وفاقی وزیر اعظم سواتی کی ایک بار پھر کابینہ میں شمولیت متوقع ہے جو مقدمات میں ان کی کلیئرنس سے مشروط ہے،اعظم سواتی کے لئے وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی کا قلمدان تاحال خالی رکھا گیا ہے، کابینہ میں توسیع کے وقت کا تعین وزیراعظم عمران خود کریں گے۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے خود پر ملک دشمنی کے الزامات لگانے والوں کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں اسکرپٹ کے مطابق نہ چلنے والے غدار قرار پاتے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے خود کو ملک دشمن کہنے والوں کو کرارا جواب دیتے
ہوئے کہا ہے کہ بھاڑ میں جائیں اور آپ کا بیانیہ، میرا ایک نظریہ ہے جو میرا اپنا نظریہ ہے اور میرا نظریہ نہیں بدلے گا آپ کا بیانیہ بدلتا رہے گا، پڑھیں، سوچیں اور پھر بولیں۔پی پی چیئرمین نے کہا کیا اب زندگی ایک فاشسٹ اسکرپٹ ڈرامہ ہے؟ ایک ایسا ڈرامہ کہ آپ اگر اس اسکرپٹ کے مطابق نہیں چلے تو غدار قرار دئیے جائینگے، فاشزم پھیلانے والوں کو نظرانداز کریں جو ملک کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔