اسلام آباد(ویب ڈیسک ) قومی اخبار کے ایک سینئیر صحافی نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ پاکستان نے ترک صدر رجب طیب اردوان کو پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی ہے جس پر ترک صدر نے شرط رکھی کہ وہ پاکستان کا دورہ تب کریں گے اگر انکی ملاقات سابق وزیر اعظم نواز شریف اورقائدِ حزبِ اختلاف شہباز شریف کے ساتھ کروائی جائے۔
سینئیرصحافی نے بتایا ہے کہ پاکستان حکومت ترک صدر کی شہباز شریف سے ملاقات پر رضامند ہو گئی لیکن حکومت نے ترک صدر کی نوازشریف سے ملاقات کروانے سے انکار کر دیا جس پر رجب طیب اردوان نے پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔آج ایک سینئر صحافی نے بتایا ترک صدر رجب طیب اردوان کوحکومت کی طرف سے دورہ پاکستان کی دعوت دی گئی تھی لیکن انہوں نے شرط عائد کی دورے کے دورن انکی نواز شریف اورشہباز شریف سے ملاقات کرائی جائے،حکومت شہباز شریف سے ملاقات پہ مان گئی لیکن نواز شریف سے نہیں،اردوان نے دورے سے انکارکر دیا تفصیلات کے مطابق قومی اخبار کے ایک سینئیر صحافی نے بتایا ہے کہ ترکی کے صدر کو پاکستان حکومت نے دورے کی دعوت دی تھی لیکن انہوں نے نواز شریف سے ملاقات کروانے سے پاکستان حکومت کے انکار پر پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کر دیا۔رجب طیب اردون ترکی کے صدر ہیں اور عالمِ اسلام کے لیڈروں میں سے ایک مانے جاتے ہیں۔نواز شریف پاکستان کے تین بار وزیر اعظم رہے ہیں اس لیے انکے ترک صدر سے دیرینہ تعلقات ہیں اسی لیے ترک صدرنے نواز
شریف سے ملنے کی خواہش ظاہر کی لیکن پاکستان حکومت نے جیل مین موجود سزا کاٹتے مجرم نواز شریف سے ترک صدر کی ملاقات سے انکار کر دیا جس کے باعث ترک حکومت نے اپنے صدر کے پاکستان کا دورہ کرنے سے معذرت کر لی ہے۔ ترک صدر کا پاکستان کا دورہ بہت اہمیت کا ہامل ہوتا لیکن اب انہوں نے پاکستان آنے سے انکار کر دیا ہے۔