قاہرہ (ویب ڈیسک )مصر کی ایک عدالت نے شمالی علاقے میں ایک بندر کو ‘جنسی طور پر ہراساں’ کرنے پر 25 سالہ خاتون کو تین سال قید کی سزا سنا دی۔خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ریاستی اخبار الاہرام کو عدالتی ذرائع نے بتایا کہ منصورہ شہر کی مقامی عدالت نے بسمہ احمد نامی خاتون کو اس جرم پر سزا سنائی کہ انہوں نے ‘عوام کے سامنے
ایک بندر کے جنسی جذبات ابھارے اور فحش حرکات کیں’۔اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ خاتون کو اکتوبر میں 90 سیکنڈ کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔وائرل ہونے والی ویڈیو میں نیل شہر میں پالتو جانوروں کے دکان میں خاتون کو بندر کے ساتھ فحش حرکات کرتے اور اس دوران ہنستے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جبکہ ان کے اردگرد لوگوں کا جمگھٹا لگا ہوا ہے۔عدالت میں سماعت کے دوران خاتون نے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ‘میں واقعے کا اعتراف کرتی ہوں لیکن کوئی غیر اخلاقی حرکت کی نیت نہیں تھی بلکہ بندر کو گدی گدی کررہی تھیں’۔ویڈیو کے سوشل میڈیا پر آتے ہی شہریوں کی جانب سے شدید ردعمل آیا تھا۔یاد رہے کہ بھارت کی ریاست آندھرا پردیش کے ضلع مشرقی گوداوری کے گوکی وادا گاؤں میں 27 دسمبر کو متعدد افراد کی جانب سے گائے کو ’ریپ‘ کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا تھا۔خیال رہے کہ بھارت میں جانوروں کو جنسی ہوس کا نشانہ بنائے جانے کی خبریں تواتر سے سامنے آرہی ہیں۔