لندن(ویب ڈیسک) انٹرنیشنل کرکٹ میں کرپشن کا نیا بھونچال، الجزیرہ کی تحقیقاتی رپورٹ نے ہلچل مچادی۔الجزیرہ نے کرکٹ میں بے ایمانی کی تفصیلات پر تحقیقاتی ڈاکومنٹری جاری کر دی۔ بے ایمانی، جوئے بازی سے آئی سی سی ورلڈ کپ بھی محفوظ نہ رہا، 2012 میں ٹی ٹوئنٹی میگا ایونٹ کے تین میچز میں فکسنگ ہوئی۔ اسپاٹ فکسنگ کے 26 واقعات ہوئے، 6
ٹیسٹ، 6 ون ڈے انٹرنیشنل داغدار ہوئے۔ٹاپ کرکٹرز ملوث نکلے، 15 انٹرنیشنل میچز میں دو درجن سے زائد واقعات فکسنگ کے ہوئے۔ پاکستانی کھلاڑیوں پر تین میچز میں فکسنگ کا الزام لگا، نام صرف عمراکمل کا ہی سامنے آیا۔ کرکٹرز کو اسپاٹ فکسنگ کیلئے تیار کرنے میں بھارت کا بُکی انیل منور ملوث نکلا، بھارتی فکسر پاکستان، بھارت، انگلینڈ اور آسٹریلیا کے کرکٹرز کو کرپشن پر اکساتا رہا۔رپورٹ کے مطابق بھارت اور انگلینڈ کے لارڈز میں ہونے والے میچ میں فکسنگ ہوئی جبکہ جنوبی افریقہ اور انگلینڈ کے درمیان یو اے ای سیریز میں بھی کرپشن ہوئی۔ سات میچز میں انگلینڈ کے کرکٹرز، پانچ میں آسٹریلوی اور تین میں پاکستانی کھلاڑیوں کے ملوث ہونے کے شواہد بتائے گئےرپورٹ کے مطابق بھارت اور انگلینڈ کے لارڈز میں ہونے والے میچ میں فکسنگ ہوئی جبکہ جنوبی افریقہ اور انگلینڈ کے درمیان یو اے ای سیریز میں بھی کرپشن ہوئی۔ سات میچز میں انگلینڈ کے کرکٹرز، پانچ میں آسٹریلوی اور تین میں پاکستانی کھلاڑیوں کے ملوث ہونے کے شواہد بتائے گئے۔سات میچز میں انگلینڈ کے کرکٹرز، پانچ میں آسٹریلوی اور تین میں پاکستانی کھلاڑیوں کے ملوث ہونے
کے شواہد بتائے گئے