اسلام آباد (نیوزڈیسک) : وزیراعظم عمران خان نے میڈیا مالکان سے ملاقات کی۔ا س دوران مخلتف میڈیا چینلز اور اخبارات کے مالکان نے عمران خان سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران مخلتف امور زیر بحث آئے۔اسی متعلق گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی عارف نظامی کا کہنا تھا کہ ہماری تواضع چائے اور بسکٹ سے کی گئی حالانکہ ا س سے پہلے جب
ہم وزیراعظم ہاؤس جاتے تھے تو خوب خاطر مدارت ہوتی تھی اور ہمیں چائے کے ساتھ ساتھ سموسے، شامی کباب اور سینڈوچز بھی پیش کیے جاتے تھے۔ عارف نظامی کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان سے ٹی وی چینلز کو اشتہارات دینے سے متعلق گفتگو کی گئی تو عمران خان نے کہا فی الحال تو میرے پاس پیسے نہیں ہیں کہ آپ لوگوں کو اشتہارات دوں۔ خیال رہے تحریک انصاف کی جانب سے حکومت میں آنے سے قبل اعلان کیا گیا تھا کہ ان کی حکومت بننے کی صورت میں میڈیا کو دیے جانے والے اربوں روپے کے اشتہارات بند کر دیے جائیں گے۔ اس حوالے سے تحریک انصاف نے حکومت سنبھالنے کے فوری بعد عملی طور پر منصوبہ بندی شروع کردی ہے۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سینیٹ اجلاس کے دوران گزشتہ دور حکومت میں میڈیا کو دیے جانے والے اشتہارات کی تفصیلات بھی فراہم کیں۔ وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے سینیٹ کو بتایا گیا کہ مسلم لیگ ن کی سابقہ حکومت نے 40 ارب روپے کے اشتہارات میڈیا کو بانٹے۔ اس حوالے سے تحریک انصاف کی وفاقی، پنجاب اور خیبرپختونخواہ حکومت نے فی الحال میڈیا کو
اشتہارات دینا بند کر دیے ہیں۔ جبکہ ممکنہ طور پر آئندہ بھی وفاقی، پنجاب اور خیبرپختوںخواہ حکومت کوئی بڑے پیمانے پر میڈیا کو اشتہارات دینے کا ارادہ نہیں رکھتیں۔ اس تمام صورتحال میں اخبارات اور میڈیا ہاوسز شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ اس حوالے سے سینئر صحافیوں عارف نظامی اور ضیاء شاہد کی جانب سے شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔ سینئر صحافیوں عارف نظامی اور ضیاء شاہد کی رائے میں اگر حکومت نے اشتہارات دینا بند کر دیے تو اخبارات اور میڈیا سسک سسک کر مر جائے گا۔ حکومت حل نکالے فضول خرچی بھی نہ ہو اور میڈیا کو ضروری اشتہارات بھی مل جائیں۔ سینئر صحافیوں کی رائے میں حکومت کو اس تمام صورتحال میں کوئی درمیانی راستہ نکالنے کی ضرورت ہے۔