اسلام آباد (ویب ڈیسک) سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت نے کہا ہے کہ اختلافات اپنی جگہ پر لیکن ذوالفقار علی بھٹو کے بڑا لیڈر ہونے میں کوئی شک نہیں ،جو ہوا وہ ماضی کا حصہ بن چکا ہے ،پیپلز پارٹی کیساتھ ہماری پارٹی کا اتحاد اس وقت کی ضرورت تھی ،سیاسی جماعتیں اتحاد کرتی رہتی ہیں، وزیر اعظم عمران خان نیک نیتی سے ملک چلا رہے ہیں
،ابھی مشکلات اور بڑھیں گی لیکن مجموعی طور پر قوم کا فائدہ ہوگا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔چوہدری شجاعت نے سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے حوالے سے کہا کہ پیپلز پارٹی کی طرف سے منایا جانے والا یوم سیاسی ان کی پارٹی پالیسی کا حصہ ہے ۔موجودہ حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ جو مشکلات حکومت کو درپیش ہیں وہ ماضی میں کسی حکومت کو پیش نہیں رہیں لیکن وزیر اعظم عمران خان نہ صرف نیک نیتی سے بلکہ جرات کے ساتھ ان کا مقابلہ کررہے ہیں اور ابھی مشکلات اور بھی بڑھیں گی لیکن مجموعی طور پر قوم کو اس کا فائدہ ہوگا۔چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ تحریک انصاف کے اتحادی ہیں اور ہر حالات میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں یہ کہنا قطعی غلط ہے مسلم لیگ ق اور تحریک انصاف کے درمیان اختلافات ہیں ،دونوں جماعتیں اتحادی ہیں اورملکی مسائل اور مشکلات کو سمجھتی ہیں اور دونوں ملکر ان کا مقابلہ کررہی ہیں اور دونوں کی خواہش بھی ہے کہ عوام کو ریلیف ملے ۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا
ہے کہ جب نواز شریف کے کیس عدالت میں جانے والے تھے وہ سڑک پر تھے مجھے کیوں نکالا اور اب آصف علی زرداری کے کیسز جانے والے ہیں تو یہ سڑک پہ ہیں مجھے کیوں نکالا‘پیپلز پارٹی سے اس وقت کس کو خطرہ ہو سکتا ہے۔تحریک انصاف کی حکومت کو کسی سے کوئی خطرہ نہیں‘پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ اپنی سیاست چلاتے رہیں اس سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا، ہمارا اصل چیلنج معیشت ہے ‘ اداروں کی بھی گارنٹی ہمیں ہے‘ عوام بھی ہمارے ساتھ ہیںاور پورا پاکستان ہمارے ساتھ ہے، ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔