اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان نے ’’دی اکانومسٹ‘‘ میگزین میں وزیراعظم عمران خان کے حوالے سے شائع ہونے والی رپورٹ کے مندرجات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی رپورٹ مہذب صحافتی اقدار کے منافی ہے اور اکانومسٹ جیسے میگزین کے قارئین اس سے ایسی رپورٹ کی توقع نہیں کرتے۔ جمعہ کو وزارت اطلاعات و نشریات کے
ایک اعلیٰ افسر کی طرف سے جاری ہونے والے وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حقیقت دی اکانومسٹ کے لئے تکلیف دہ ہے کہ عمران خان شہری و دیہی علاقوں، روشن خیال اور متوسط طبقوں میں یکساں مقبول ہیں اور دی اکانومسٹ نے پاکستان کے وزیراعظم کو بدنام کرنے کے لئے اس طرح کی رپورٹ شائع کی ہے۔وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیار ، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اس کی کامیابیاں اور علاقائی صورتحال میں اس کا کردار اور قومی مفادات کے تحفظ اور فروغ کے لئے پاک فوج کا کردار لگتا ہے کہ میگزین کے لئے دلچسپی کا باعث نہیں ہے۔بیان میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کے روٹ کے تحفظ کے لئے پاک فوج کے کردار کو ہدف تنقید بنانے اور فوج کے بارے میں غلط تاثر پیدا کرنے کو یکسر مسترد کر دیا گیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی طرف سے سی پیک کو ترک کرنے، ایٹمی صلاحیت میں کمی کرنے اور خودساختہ جلا وطنی اختیار کرنے والے چند مفروروں کے بیانات کی روشنی میں قومی سلامتی کے دائرہ کار سے پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اور ایسا سوچنا خام خیالی ہوگی۔ وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسا
نہیں ہونے جا رہا، یہ پاکستان اور اس کے اداروں نے فیصلہ کرنا ہے کہ انہوں نے کس راستے گامزن ہونا ہے اور ان کا واحد مقصد یہ ہے کہ جو ملکی مفاد میں ہو گا وہ کیا جائے گا۔