اسلام آباد (ویب ڈیسک) نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 41 پیسے اضافے کی منظوری دے دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق نیپرا کو ارسال کی گئی سمری میں بجلی کی قیمت میں 64 پیسے فی یونٹ اضافے کی سفارش کی گئی تھی جس پر سماعت کرتے ہوئے نیپرا نے 64 پیسے کی بجائے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 41
پیسے اضافے کی منطوری دے دی ۔بجلی کی قیمت میں اضافہ اکتوبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا۔ بجلی کی قیمت میں اس اضافے کے تحت صارفین پر 3 ارب 80 کروڑ روپے کو بوجھ پڑے گا۔نیپرا کو بتایا گیا کہ کوئلے اور ایل این جی کے پاور پلانٹس کم چلائے گئے۔ اتھارٹی نے کوئلے اور ایل این جی کے پاور پلانٹس نہ چلانے پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اگر فرنس آئل والے پاور پلانٹس کوئلے کی مدد سے چلائے جاتے تو بجلی کی قیمت میں 59پیسے فی یونٹ کمی ہو سکتی تھی۔سی پی پی اے میں مؤقف دیا گیا کہ ایل این جی نہیں مل سکی جس کی وجہ سے پاور پلانٹس نہیں چلے۔ جس پر نیپرا حکام نے کہا کہ ایل این جی کا نہ ملنا کوئی جواز نہیں ہے۔ نیپرا نے ہدایت کی کہ اس معاملے پر تحریری جواب جمع کروائیں۔ دوسری جانب وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کے دباؤ قبول کرنے کا آغاز کر دیا ہے جس کے تحت بجلی کی مد میں عوام سے 146 ارب روپے کی سبسڈی واپس لینے کا فیصلہ کر لیا گیا۔حکومت نے ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو نیا یکساں ٹیرف بنانے کی ہدایت کردی ہے۔ حکومت نے یکساں ٹیرف مقرر کرنے کیلئے نیپرا میں درخواست بھی جمع
کروا دی ہے۔ درخواست کے متن کے مطابق حکومت کے پاس عوام کو بجلی کے یونٹس پر سبسڈی دینے کیلئے رقم نہیں ہے۔ لہذا بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں عوام کیلئے یکساں طور پر ٹیرف بنائیں جس سے سبسڈی کی رقم بھی وصول کی جاسکے۔درخواست کے تحت 50یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کیلئے 2روپے فی یونٹ ٹیرف مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔100یونٹ کے استعمال پر5 روپے 79 پیسے، 100سے 200 یونٹس والے صارفین کیلئے 8 روپے 11پیسے فی یونٹ مقررکرنے کی تجویز دی ہے۔ اسی طرح 200 یونٹس سے 300 یونٹ تک استعمال کرنے والے صارفین کیلئے 10روپے 20 پیسے ، 300 سے 700 تک کے صارفین کیلئے 17روپے 60 پیسے جبکہ 700 سے زائد یونٹس بجلی استعمال کرنے والے صارفین کیلئے حکومتی درخواست میں 20روپے 70 پیسے فی یونٹ ٹیرف مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔حکومتی درخواست پر نیپراسماعت کے بعد 26 نومبر کو فیصلہ کرے گی۔ دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں نے بجلی ، گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمیتں بڑھانے پر شدید احتجاج کیا ہے۔ ن لیگی رہنماء مصدق ملک اور مفتاع
اسماعیل نے کہا کہ عمران خان کی ٹیم میں نااہلی ، بدانتظامی اور بدنیتی ہے۔ حکومت کا 100روزہ ایجنڈا سیاسی گفتگو ثابت ہوا۔ کیا حکومت نے 90 ارب کے جونئے ٹیکس لگائے ان کوختم کیوں نہیں کررہی ہے؟ ملک میں مہنگائی اور ڈالر مہنگا ہونے کی وجہ حکومت ہے۔اکتوبر میں مہنگائی چار فیصد تک بڑھ گئی۔عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 90ڈالر سے کم ہوکر70ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔