دوسروں کا مال اور ذات اچھی لگے تو اس کے لئے یہ دعا کر یں

ہم اپنی اسلامی روایات کو بھول کر بدترین مسائل میں گرتے جارہے ہیں ۔ان روایات میں میں سب سے احسن کام ہے دوسروں کے لئے کلمہ خیر بلند کرنا اور توصیف کہنا ۔اس میں برکت ہے اور اسکا صلہ انسان کو اسکی زندگی میں ہی ملتا ہے۔جیسا کہ کسی کو اچھے لفظوں میں مخاطب کیا جائے اور اسکے لئے کملہ خیر کہا جائے تو صلے میں وہ انسان بھی آپ کے لئے دعا گو ہوگا۔جب معاشرے میں خیر خواہی کا عمل شروع ہوتا ہے تو کدورتیں ختم ہوتیں ،قوت برداشت بڑھتی اور کشادہ دلی کو فروغ ملتا ہے۔یہی وہ عناصر ہیں جو انسانیت کی ترویج کرتے ہیں اور یوں انسان اپنے عمل سے کارخیر انجام دیتا ہے توبالاخر پوری جمعیت کے ساتھ اسکے اردگردیہ عمل جاری ہوجاتا ہے۔اللہ کریم نے اس عمل کو بڑی روحانی قوت عطا فرمائی ہے۔

سیدنا عامر بن ربیعؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ’’ جب تم میں سے کوئی اپنی ذات یا مال میں سے کوئی خوش کن چیز دیکھے تو اسے برکت کی دعا کرنی چاہئے ‘‘۔ اس تبریک کا انداز یہ ہے کہ کہے۔۔۔
تبارک اللہ احسن الخالقین ( بابرکت ہے اللہ تعالیٰ جو بہترین پیدا کرنے والا ہے )
اس سے ہر مسلمان کو یہ بات جان لینی چاہئے کہ اسکا اسوہ ہی ہر برائی کا علاج ہے اور یہ عمل اس وقت شروع ہوتا ہے جب وہ دوسروں کے لئے خیروبرکت کے لئے منہ کھولتا ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں