پاکستان سپرلیگ کے کتنے میچز پاکستان میں ہوں گے؟ فائنل لاہور میں ہو گا یا کراچی میں ۔۔۔؟؟؟ شائقین کرکٹ کے کام کی خبرآگئی

کراچی (ویب ڈیسک ) وزیربلدیات سندھ سعیدغنی نے کہا ہے کہ اس سال پاکستان سپر لیگ کے 5 میچز کراچی میں منعقد کئے جارہے ہیں اور فائنل بھی 17 مارچ کو کھیلا جائے گا۔ ان میچوں کے انعقاد میں سیکورٹی کے تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور 15 فروری سے17 مارچ تک کراچی میں میلا سجھانے کے لئے بھی تیاریاں کی جارہی ہیں۔تمام

میچوں کے لئے ٹکٹ کا اجرائ 20 فروری سے کیا جائے گا اور اس سال PCB کو کہا گیا ہے کہ وہ ٹکٹوں کی فروخت کے مراکز زیادہ سے زیادہ تعداد میں بنائے تاکہ عوام کو ان کی خریداری میں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔32 ہزار شائقین کی گنجائش والے نیشنل اسٹیڈیم میں سیکورٹی کے ساتھ ساتھ دیگر تمام انتظامات کو بھی یقینی بنایا جارہا ہے اور موبائلاسپتالوں کے ساتھ ساتھ اسٹیڈیم میں ایک اسپتال بھی قائم کیا جارہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز کراچی میں PSL کے حوالے سے منعقدہ ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری داخلہ کبیر قاضی بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ سعید غنی نے کہا کہ PSL کا انعقاد ایک خوش آئند اقدام ہے اور اس سے زیادہ خوشی اس کے 5 میچز کا کراچی میں انعقاد ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، جس کے چیئرمین انہیں نامزد کیا گیا ہے اور آج اس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ PSL میں صرف ایک میچ کراچی میں منعقد ہوا تھالیکن اب ہماری رینجرز، پولیس اور دیگر امن و امان کے اداروں کی

کاوشوں سے کراچیمیں امن کی جو فضا قائم ہوئی ہے اس کے نتیجہ میں رواں سال ویسٹ انڈیز کی ٹیم نے بھی دورہ کیا اور کچھ دنوں قبل ویسٹ انڈیز کی خواتین کرکٹ ٹیم نے بھیکراچی میں میچز کھیلے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی کھلاڑیوں کا اعتماد بحال ہوا ہے اور اس بار کراچی میں فائنل کے ساتھ ساتھ اس ایونٹ کے 5 میچز کھیلے جارہے ہیں۔سعید غنی نے کہا کہ ان میچوں اور کھلاڑیوں کی سیکورٹی کے حوالے سے تمام پلان مرتب کرلیا گیا ہے اور اس بار ہم نے کوشش کی ہے کہ کم سے کم سڑکوں کو بند کیا جائے اور خصوصاً اس بار یونیورسٹی روڈ کو عوام کے لئے کھلا رکھا جائے گا۔ جبکہ اسٹیڈیم کے اطراف واقع دو بڑے اسپتالوں میں مریضوں کو کسی قسم کی کوئی تکلیف نہ ہو اس کے لئے بھی انتظامات کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پارکنگ کے لئے 7 جگہوں کو مختص کیا گیا ہے جبکہ وہاں سے عوام کو اسٹیڈیم میں لانے کے لئے شٹل سروس بھی چلائی جائے گی اور پارکنگ میں بھی تمام ضروری ضروریات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا کہ تمام ٹیمیں 7 سے 17 مارچ تک کراچی میں ہوں گی اور اس دوران وہ پریکٹس بھی

کریں گے اور میچز بھی کھیلے گی اس لئے ان کو لے جانے اور لے آنے اور ان کی سیکورٹی کے لئے بھی تمام پلان کو مرتب کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسٹیڈیم کے اندر اور باہر کے تمام سیکورٹی کےانتظامات رینجرز اور پولیس سنبھالے گی جبکہ پاک فوج کو اسٹینڈ بائی رکھا جائے گا۔ سیکورٹی کے لئے فضائی نگرانی کے لئے نائٹ وڑن ہیلی کاپٹرز کے لئے وفاقی حکومت کو خط لکھا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 15 فروری سے کراچی بھر میں اس میچز کے حوالے سے بیوٹیفیکیشن کے کام کا بھی آغاز کیا جارہا ہے اور یہ میلا 17 مارچ تک جاری رہے گا۔انہوں نے کہا کہ اس ایونٹ کی کوریج کے لئے ملکی اور غیر ملکی میڈیا کے لئے بھی PCB خصوصی انتظامات کررہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ وزیر کھیل بھی اس کمیٹی کا حصہ ہیں اور آج انہوں نے اس مٹینگ میں بھی شرکت کرنا تھی تاہم ان کی والدہ کی طبعیت کی ناسازی کے باعث انہوں نے شرکت سے معزرت کی ہے بصورت دیگر وہ بھی اس میں مکمل طور پر شامل ہیں۔ٹکٹوں کے سوال پر انہوں نے کہا کہ گذشتہ فائنل میں بھی PCB نے واضح طور پر مفت ٹکٹوں کی فراہمی بند کی تھی اور اس بار

بھی کوئی فری ٹکٹ یا پاسز جاری نہیں کئے جائیں گے البتہ اس کے آرگنائزرز اس سے مثتنعیٰ ہوسکتے ہیں لیکن میں بھی اپنے بچوں کے ساتھ ضرور میچ دیکھنے جاؤں گا لیکن ٹکٹ خرید کر جاؤں گا۔ گذشتہ PSL میں پانی سمیت کچھ دیگر خامیوں کے سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ ان تمام خامیوں کو اس بار دور کرنے کے لئے کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جس میں ٹریفک، پارکنگ، صحت سمیت دیگر تمام معاملات کو دیکھا جارہا ہے اور گذشتہ کی کوتاہیاں اس بار نہ ہوں اس کے انتظامات کئے جارہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں