بیجنگ(نیوز ڈیسک) چین میں جنسی ہراس کا ایک ایسا ناقابل یقین واقعہ سامنے آیا ہے کہ جس پر لوگ حیرت میں بھی مبتلاءہیں اور بے حد غم و غصے کا اظہار بھی کر رہے ہیں۔ یہ واقعہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کی صورت میں سامنے آیا ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چلتی ریل گاڑی میں ایک حیوان صفت شخص نے ایک کمسن بچی کے ساتھ شیطانی حرکات کر رہا
ہے۔ وہ بچی کی قیمض اٹھا کر اس کے برہنہ جسم کو بیہودہ انداز میں چھوتا دکھائی دیتا ہے جبکہ بچی کی مزاحمت کے باوجود اُس کے بوسے لینے کی کوشش بھی کرتا ہے۔ چینی سوشل میڈیا پر اس ویڈیو نے ایک ہنگامہ برپاکر دیا اور اس بے حیا شخص کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا جانے لگا۔ چینی پولیس نے ویڈیو کے معاملے کی تحقیق شروع کی اور بالآخر ایک شخص کو گرفتار کرلیا گیا، لیکن بعد ازاں ایک اور حیران کن بات اُس وقت سامنے آئی جب پولیس نے اس شخص کو یہ کہہ کر چھوڑ دیا کہ وہ بچی کا باپ ہے۔ سوشل میڈیا صارفین اس بات پر حیران ہیں کہ اگر ایک باپ اپنی بیٹی کے ساتھ جنسی جرم کا ارتکاب کرتا ہے تو وہ معاف کردئیے جانے کا مستحق ہے یا مزید سخت سزا کا مستحق ہے۔ چینی میڈیا کے مطابق یہ بدبخت شخص جیانگ شی صوبہ کے شہر نان چنگ سے تعلق رکھتا ہے، اس کا نام یاؤ اور عمر 30سال بتائی گئی ہے۔ چینی سوشل میڈیا پر اب ایک بڑی مہم کا آغاز ہوچکا ہے جس میں مطالبہ کیا جارہا ہے کہ اس بدبخت شخص کو گرفتار کیا جائے اور سخت ترین سزا دی جائے کیونکہ اگر یہ ایک عوامی جگہ پر اپنی بچی کے ساتھ یہ سلوک کرسکتا ہے تو تنہائی میں کیا
کچھ نہیں کررہا ہوگا۔