لاہور(ویب ڈیسک) حکومت سے مذاکرات کامیاب ہونے پر تحریک لبیک پاکستا ن نے تین روز سے جاری احتجاج ختم کرنے کا اعلان کر دیا تاہم دوسرے دھڑے تحریک لبیک یارسول اللہ نے معاہدے کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے ، حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان معاہدے میں پانچ نکات کو تحریر کر کے دستخط کئے
گئے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق حکومتی وفد اور تحریک لبیک کے درمیان گزشتہ روز بھی مذاکرات کے دور ہوئے اور بالآخر دونوں فریقین معاہدہ طے کرنے میں کامیاب ہو گئے جسے بعد ازاں تحریری شکل دی گئی اور اس پر حکومت اورتحریک لبیک کے نمائندوںنے دستخط کئے ۔ طے پانے والے پانچ نکاتی تحریری معاہدے کے مطابق آسیہ مسیح کے مقدمے میں نظر ثانی کی اپیل دائر کر دی گئی ہے جو کہ مدعا علیہان کا قانونی حق و اختیار ہے جس پر حکومت معترض نہ ہو گی ۔آسیہ مسیح کا نام فوری طور پر ای سی ایل میں شامل کرنے کے لئے قانونی کارروائی کی جائے گی ۔ آسیہ مسیح کی بریت کے خلاف تحریک میں اگر کوئی شہادتیں ہوئی ہیں تو ان کے بارے میں فوری قانونی چارہ جوئی کی جائے گی ۔ آسیہ مسیح کی بریت کے خلاف تیس اکتوبر اور اس کے بعد جو گرفتاریاں ہوئی ہیں ان افراد کو فوری رہا کیا جائے گا۔ اس واقعہ کے دوران جس کسی کی بلا جواز دل آزاری یا تکلیف ہوئی ہو تو تحریک لبیک معذرت خواہ ہے ۔تحریری معاہدے پر وفاقی حکومت کی جانب سے وفاقی وزیرمذہبی امور صاحبزادہ ڈاکٹر نور الحق قادری ، صوبائی حکومت کی جانب سے وزیر قانون راجہ
بشارت اور تحریک لبیک کی جانب سے سرپرست اعلی پیر محمدا فضل قادری اورمرکزی ناظم اعلی محمد وحید نور کے دستخط ہیں۔ تحریک لبیک کے رہنمائوںکا کہنا ہے کہ حکومت کی یقین دہانی پر تحریری معاہدہ طے کیا گیا ہے اور اگراسے تسلیم نہ کیا گیا تو ہم دوبارہ احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔مذاکرات کی کامیابی کے بعد پنجاب اسمبلی کے باہر سے دھرنا ختم کر دیا گیا جبکہ لاہور سمیت پنجاب کے مختلف مقامات اور داخلی اورخارجی راستوں سے بھی احتجاج اور دھرنے ختم کر دئیے گئے ہیں جس پر عوام نے سکھ کا سانس لیا ہے ۔ داتا دربار کے باہر دھرنے پر بیٹھے ہوئے تحریک لبیک یارسول اللہ نے اس معاہدے کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماراان مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں ۔ ہمارا دھرنا جاری رہے گا اورہم اپنی جدوجہد کریں گے۔