آسیہ بی بی کی رہائی نا منظور۔۔ملک بھر میں احتجاج کی شدید لہر، سڑکیں بلاک،مذہبی جماعتوں نے اہم اعلان کردیا

لاہور/اسلام آباد(ویب ڈیسک) سپریم کورٹ کی جانب سے توہین مذہب کیس کا سامنا کرنے والی آسیہ بی بی کی رہائی کے حکم کے بعد لاہور سمیت ملک کے دیگر حصوں میں مذہبی جماعتوں نے احتجاج شروع کردیا ہے. واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے قبل ہی تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے اپنے کارکنان کو جمع ہونے کی کال دیتے ہوئے کہا تھا

کہ اگر آسیہ بی بی کو رہا کیا جائے تو کے خلاف احتجاج ریکارڈ کروائیں.عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعد مذہبی جماعت کے کارکنان اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم فیض آباد پر جمع ہونا شروع ہوگئے اور وہاں روڈ کو بلاک کردیا، علاوہ ازیں اسلام آباد میں آبپارہ کے علاقے کو بھی بند کروادیا گیا.ایک روز قبل علامہ خادم حسین رضوی کی سربراہی میں ٹی ایل پی کے کارکنان نے بھی پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج کیا تھا، جبکہ داتا دربار کے باہر بھی دھرنا دیا تھا.تحریک لبیک پاکستان نے لاہور‘ شیخوپورہ اور قصور شہر میں احتجاج کرتے ہوئے ان کے مختلف علاقوں کو بند کردیا. اطلاعات کے مطابق لاہور میں اسمبلی ہال چوک‘داتا دربار‘بابوصابو‘چونگی امرسدھو اور دیگر علاقوں میں کشیدیدگی پائی جارہی ہے . ادھر کراچی میں بھی مظاہرین نے سہراب گوٹھ کے علاقے میں سپر ہائی وے کو بند کردیا جس کے ساتھ ہی کراچی سے حیدرآباد جانے والی ٹریفک متاثر ہوگئی.قانونی ماہر ریما عمر نے سپریم کورٹ کی جانب سے دیے گئے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے بتایا کہ آسیہ بی بی کی بریت چار وجوہات پر ہوئی ہے ایف آئی آر درج کرنے میں دیر جس کے بارے میں کوئی

وضاحت نہیں‘ گواہان کے بیانات میں عدم مطابقت‘ آسیہ بی بی کے غیر عدالتی اعتراف جرم پر انحصار اور عدالتوں کی جانب سے آسیہ بی بی پر لگائے جانے والے الزامات کی صحت اور ان کے ماحول کے تناظر کو نظر انداز کرنا شامل ہیں .چیف جسٹس ثاقب نثار اور جسٹس آصف سعید کھوسہ کے ہاتھوں تحریر کیا گیا سپریم کورٹ کا فیصلہ ان کی ویب سائٹ پر جاری کر دیا گیا ہے . سوشل میڈیا پر اس فیصلے کے بعد انتہائی متضاد ردِ عمل دیکھنے میں آ رہا ہے . ایک طرف تو لوگ اس فیصلے کو سراہتے ہوئے اسے قانون اور انصاف کی فتح قرار دے رہے ہیں، تو دوسری جانب انتہائی شدید اور دھمکی آمیز پیغامات بھی آ رہے ہیں جن میں ججوں کے خلاف سخت زبان استعمال کی جا رہی ہے . مقامی نشریاتی ادارے نے بتایا ہے کہ آسیہ بی بی کے حق میں فیصلے کے خلاف مذہبی تنظیموں کی طرف سے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد اور لاہور کے بعض سکولوں میں کلاسیں منسوخ کر کے والدین سے کہا جا رہا ہے کہ وہ بچوں کو گھر لے جائیں .

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں