اگر آپ بھی ساری زندگی جوان اور خوبصورت نظر آنا چاہتے ہیں تو ان چیزوں کا استعمال ہرگز نہ کریں، پڑھیے ایک معلوماتی تحریر

لاہور(ویب ڈیسک)کیا آپ اپنی موجودہ عمر کے مقابلے میں زیادہ بڑی عمر کے نظر آتے ہیں؟اگر آپ آئینے میں ایسا منظر دیکھنا نہیں چاہتے تو اپنی روزمرہ کی غذائی عادات میں تبدیلی لانا ہی سب سے بہترین طریقہ کار ثابت ہوگا۔جی ہاں واقعی چند مخصوص غذائیں ایسی ہوتی ہیں جن کا بہت زیادہ استعمال آپ کی شخصیت پر قبل از وقت بڑھاپے طاری کرسکتا ہے اور آپ اصل عمر سے بیس سال زیادہ کے لگ سکتے ہیں۔تو ایسی چند غذاﺅں کے بارے میں

جانیں جو آپ کو جلد بوڑھا کرسکتی ہیں۔مارجرین:ویسے تو برسوں قبل مارجرین کو مکھن کا بہتر متبادل سمجھ کر ناشتے کا حصہ بنالیا گیا، مگر یہ اتنا بھی اچھا نہیں ہوتا۔ طبی ماہرین کے مطابق مارجرین میں موجود ٹرانس فیٹ جسم میں پانی کی سطح کو کم کرتا ہے، آپ کی جلد جتنی نمی سے محروم ہوگی، اتنی تیزی سے جھریاں نمودار ہوں گی اور قبل از وقت بڑھاپا طاری ہوجائے گا۔انرجی ڈرنکس:مانیں یا نہ مانیں مگر انرجی ڈرنکس صحت کے لیے کچھ زیادہ اچھی نہیں، اکثر اس حوالے سے تحقیقی رپورٹس بھی سامنے آتی رہتی ہیں اور ماہرین کے مطابق ان مشروبات میں بہت زیادہ چینی اور تیزابیت ہوتی ہے، جو کہ دانتوں کو نقصان پہنچانے والے عناصر ہیں، جبکہ کیفین اور نمک کی بہت زیادہ مقدار جسم کو پانی سے محروم کرتی ہے، خاص طور پر اگر آپ پانی کم پیتے ہوں تو جلد بڑھاپے کے لیے آپ کو تیار ہوجانا چاہئے۔پراسیس گوشت:یہ مغربی غذا جسمانی عمر کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہے، یہ جسم میں ایسے مضر اجزاءکی تعداد بڑھاتی ہے جو ڈی این اے اور خلیات پر اثرانداز ہوکر انہیں نقصان پہنچاتے ہیں، جبکہ کینسر اور دیگر سنگین امراض کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

چینی کا زیادہ استعمال

میٹھی اشیاءکس کو پسند نہیں ہوتی مگر یہ جسمانی وزن میں اضافے کے ساتھ ساتھ آپ کے چہرے کی عمر بھی بڑھا دیتی ہیں۔ شوگر یا چینی زیادہ استعمال کی وجہ سے ہمارے خلیات سے منسلک ہوجاتی ہے اور اس کے نتیجے میں چہرے سے سرخی غائب ہوجاتی ہے اور آنکھوں کے نیچے گہرے حلقے ابھر آتے ہیں۔ اسی طرح جھریاں اور ہلکی لکیریں بھی چہرے کو بوڑھا بنا دیتی ہیں۔ ایسا نہیں کہ چینی کو مکمل طورپر زندگی سے نکال دیں مگر تو میٹھی اشیاءسے کچھ گریز آپ کے چہرے کی چمک برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
میٹھے مشروبات

انسانی دماغ ہمیشہ سے ہی مٹھاس کا دیوانہ رہا ہے مگر ماضی میں کبھی ہمارے آباء و اجداد کو بہت زیادہ چینی اور کیلوریز سے بھرپور کولڈ ڈرنکس جیسی چیز نہیں ملی تھی۔ اس کا بہت زیادہ استعمال موٹاپے کا شکار کرتا ہے جبکہ اس سے پیدا ہونے والا کیمیائی ردعمل دماغ کو بتاتا ہے کہ ہم کچھ اچھا کر رہے ہیں حالانکہ ایسا ہوتا نہیں، اس کے نتیجے میں چینی کا استعمال ایک عادت بن جاتی ہے جسے ترک کرنا ناممکن سا ہوجاتا ہے جو ذیابیطس، دل کی بیماریوں اور فالج وغیرہ کا خطرہ بڑھا دیتی ہے۔
زیادہ نمکین غذائیں

نمک کھانے کا ذائقہ دوبالا کرتا ہے مگر بہت زیادہ نمک کی عادت صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے، طبی ماہرین کے مطابق زیادہ نمک والے کھانے جسم میں پانی کی سطح متاثر کرنے کے ساتھ پیٹ پھولنے کا باعث بھی بنتی ہے، جبکہ پانی کی کمی سے جلد بے رونق اور پوھل جاتی ہے، جبکہ ڈی ہائیڈریشن کے نتیجے میں ڈی این اے کو بھی نقصان پہنچتا ہے اور ٹیلومیئرز مختصر ہونے کے نتیجے میں بڑھاپے کی جانب سفر تیز ہوجاتا ہے۔
تلی ہوئی غذائیں

فرنچ فرائیز ہو یا کوئی بھی ڈیپ فرائی چیز، یہ کبھی کبھار کھانا تو ٹھیک ہے، مگر ان کا استعمال معمول بنالینا نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے، کیونکہ بہت زیادہ درجہ حرارت میں بننے والی ان غذاﺅں میں موجود آئل اور چربی انسانی جسم کا حصہ بنتی ہے، جس کے نتیجے میں بڑھاپے کا باعث بننے والے مضر اجزاءتیزی سے بننے لگتے ہیں، جبکہ بڑھاپے اور دیگر امراض کا خطرہ الگ لاحق ہوتا ہے۔
ٹرانس فیٹ

ٹرانس فیٹ جسمانی وزن میں اضافے کے ساتھ ساتھ جلدی خلیات کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں، یہ ٹرانس فیٹ مصنوعی ہائیڈروجن پر مبنی ہوتے ہیں جو کہ جسم میں ورم کا باعث بن سکتے ہیں، اسی طرح ٹرانس فیٹ ہماری جلد کو سورج کی شعاعوں سے نقصان پہنچانے کے لیے عمل کو بھی تیز کردیتے ہیں، جنک یا فاسٹ فوڈ میں ان کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔
ٹافیاں

پراسیس شدہ چینی سے بننے والی ٹافیاں بچوں کے لیے تو ٹھیک ہے کیونکہ وہ جسمانی طور پر بہت سرگرم ہوتے ہیں، مگر جوانی خصوصاً درمیانی عمر میں یہ انسولین کی حساسیت اور جسمانی وزن میں تیزی سے اضافے کا باعث بن سکتی ہیں، اس کے علاوہ ان کا زیادہ استعمال دانتوں کے لیے بھی تباہ کن ثابت ہوتا ہے اور جگمگاتے دانتوں سے محرومی جلد بڑھاپے سے کم نہیں۔
آلو کے چپس

اگر تو آپ کو آلو کے خستہ کرارے چپس کھانے کی عادت ہے تو یہ بڑھاپے کی جانب سفر بہت تیز کرنے والی غذا ہے جس کی وجہ اس میں شامل اجزاءہیں، اس مین ٹرانس فیٹ ایسڈ موجود ہوتے ہیں جو کہ جسم میں ایسے عناصر کو متحرک کرتے ہیں جو ورم کا باعث بنتے ہیں اور جسمانی عمر میں تیزی سے اضافہ ہونے لگتا ہے۔ چونکہ انہیں تلا جاتا ہے لہذا یہ خلیات پر منفی انداز سے اثرانداز ہوکر جسمانی دفاعی نظام کے کارکردگی کو بھی کم کردیتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں