لاہور(ویب ڈیسک) حکومت نے سابق وزیر اعظم کی شروع کردہ یوتھ لون اسکیم بغیر کسی تبدیلی کے منظور کر لی۔ ذرائع کے مطابق نوازشریف حکومت نے 2014 میں نوجوانوں کو آسان شرائط پر ون ونڈوآپریشن سے قرضہ دینے کی اسکیم شروع کی، نئی حکومت کی پالیسی کے مطابق بھی یوتھ لوناسکیم کے ذریعے تعلیم یافتہ نوجوان کاروبار کے لیے 20لاکھ روپے
تک قرض لے سکتے ہیں، موجودہ حکومت نے اسکیم کو جاری رکھتے ہوئے شرائط اور طریقہ کار بھی سابقہ حکومت کا طے کردہ اپنایا ہے۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی حکومت نے یوتھ لون اسکیم کا جائزہ لیے بغیر ماہرین کی رائے سے جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، حکومت نے وزیر اعظم یوتھ لون اسکیم کا چیئرمین عثمان ڈار کو بنایا تھا، اس حوالے سے عثمان ڈار کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم یوتھ لون اسکیم بہترین ہے جو بے روزگاری کے حل میں مددگار ثابت ہورہی ہے۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق نوجوانوں کیلئے وزیراعظم کے یوتھ پروگرام کے تحت گزشتہ چار سالوںکے دوران ملک بھر میں 11لاکھ 16ہزار 206 نوجوانوں نے استفادہ کیا ،سود سے پاک قرض سکیم کے تحت اب تک 4لاکھ 1ہزار 120 افراد میں ساڑھے 9 ارب روپے مالیت کے قرضے تقسیم کئے گئے۔وزیراعظم کے یوتھ پروگرام کی چیئرپرسن لیلیٰ خان نے ایک بیان میں کہا کہ اس پروگرام کا بنیادی مقصد ملک کے نوجوانوں کو مالی معاونت فراہم کرنا ہے تاکہ انہیں اپنے پیروں پر کھڑا کر کے قومی معیشت میں کردار ادا کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔وزیراعظم کی یوتھ بزنس لون سکیم کے
تحت 20ہزار 499 مستحق امیدواروں میں 20ارب 52کروڑ روپے تقسیم کئے گئے ہیں۔نوجوانوں کے ہنر کی ترقی کے لئے وزیراعظم کے پروگرام کے تحت ایک لاکھ مرد اور خواتین کو اب تک ملک میں زیادہ طلب کے حامل سو سے زائد شعبوں میں تربیت دی گئی ہے۔