سعودی امداد پر اپوزیشن تنقید نہیں بلکہ۔۔۔پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل نے مخالفین کو شاندار مشورہ دے ڈالا

اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیر مملکت اور پاکستان تحریک انصاف کی رہنما زرتاج گل نے کہا ہے کہ سابق حکومت خزانہ لوٹ کر خود تو گھر چلے گئے ہیں لیکن ملک و قوم کو قرضوں کے بوجھ تلے چھوڑ گئے ہیں ،حیرت کی بات ہے کہ اپوزیشن حکومت کے 50 دنوں میں اپنے 70 سالہ گناہوںکا حساب مانگ رہی ہے، اب ہر اس شخص کی پکڑ ہو گی جس نے ملک

کو لوٹا ہے، مولانا فضل الرحمن بھی جلد جیل میں حلوہ کھاتے نظر آئیں گے ۔ نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے پروگرام ’ندیم ملک لائیو‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت زرتاج گل کا کہنا تھا کہ انتخابات کے وقت موجودہ اپوزیشن شرطیں لگایا کرتی تھی کہ تحریک انصاف کو شکست ہو گی اور جب ہمیں حکومت مل گئی تو اپوزیشن کہتی ہے کہ یہ لوگ حکومت نہیں چلا سکیں گے، اب عمران خان سعودی عرب سے قرضہ لے آئے ہیں تو اپوزیشن کہہ رہی ہے کہ حکومت نے کوئی ڈیل کر لی ہے،سعودی عرب نے ہماری مدد کی ہے اپوزیشن کو تنقید کرنے کی بجائے سعودی حکومت کے اس اقدام کو سراہنا چاہئے،آج سعودی عرب کو پاکستان کی ضرورت تھی اور عمران خان نے سیاسی بالغ نظری سے بہترین فیصلہ کیا ،پاکستانی سب سے زیادہ سعودی عرب میں نوکری کے لئے جاتے ہیں ،ان کا سب سے بڑا مسئلہ ویزہ فیس تھی جو اب 25 سو ریال سے کم ہو کر انڈیا کے برابر 300 سو ریال ہو جائے گی،یہ پاکستانیوں کا بڑا مسئلہ تھا جو عمران خان نے حل کروا لیا ہے،نواز شریف ماضی میں بھی ڈیل کر کے سعودی عرب گئے تھے ،اس وقت ہم نے تو انہیں روکا تھا ،وہ مشرف کے دور میں جیل

برداشت کر لیتے ۔زرتاج گل کا کہنا تھا کہ ہر ملک کو اپنے دوستوں اور اتحادیوں کی ضرورت ہوتی ہے،عمران خان بھی اپنے دوست ممالک سے کہہ رہے ہیں کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کریں اور سعودی عرب نے عمران خان کی بات قبول کی ہے ،اسے تنقید کا نشانہ نہیں بنانا چاہئے ۔زرتاج گل کا کہنا تھا کہ ہمیں فخر ہے کہ عمران خان سیاستدان نہیں بلکہ ایک رہنما اور لیڈر ہیں،عمران خان کا آصف زرداری اور نواز شریف سے تقابل بنتا ہی نہیں ہے کیونکہ وہ ان کی طرح الیکشن کے سودے کرتے ہیں اور نہ ہی انتخابات کے بارے میں سوچتے ہیں ،وہ ہماری آنے والی نسلوں کا سوچتے ہیں، قوم اور ملک کے مستقبل کے بارے میں سوچتے ہیں اور اس کے لئے انہوں نے اپنی ذاتی زندگی ،کیرئیر اور اپنی ہر چیز پاکستان کے لئے وقف کر دی ہے،انہوں نے مجھ جیسے ہزاروں اور لیڈر پیدا کئے ہیں جنہوں نے اپنے بل بوتے پر الیکشن لڑ کر یہاں تک پہنچے ہیں،ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی پالیسیوں کی وجہ سے تھر میں لوگ یہ نہیں پہچان سکتے کہ یہ تھر کا بچہ ہے یا ایتھوپیا کا بچہ ہے،وہاں بچے پانی سے مر رہے ہیں ،ابھی تو ان کے ثالث مولانا فضل الرحمن کے قبضے

اور کرپشن سامنے آئے گی،پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن تحریک انصاف کی حکومت ختم کرنے کے خواب دیکھ رہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں