لاہور (نیوز ڈیسک )ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے اور ٹریفک حادثات میں نمایاں کمی لانے کے لیے سٹی ٹریفک پولیس نے کئی اقدامات کا اعلان کیا جن میں سے ایک موٹرسائیکل سواروں کے لیے ہیلمٹ لازمی قرار دینا تھا۔ گذشتہ ہفتے موٹرسائیکل پر سوار دونوں افراد کے لیے ہیلمٹ لازمی قرار دئے جانے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم اب موٹر سائیکل پر سائیڈ مرر کے استعمال کی پابندی بھی عائد کر دی گئی ہے۔سی ٹی او لاہور کا کہنا تھا کہ یکم نومبر سے مال روڈ پر موٹرسائیکل
پر سوار دونوں افراد کے لیے ہیلمٹ پہننا لازمی ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ موٹرسائیکل سواروں کے لیے سائیڈ مرر استعمال کرنا بھی لازمی ہو گا اور خلاف ورزی کرنے پر دو سو روپے جُرمانہ عائد کیا جائے گا۔یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے موصول ہونے والی خبر کے مطابق لاہور ٹریفک پولیس نے موٹر سائیکل پر سوار دونوں افراد کے لیے ہیلمٹ لازمی قرار دیا۔موٹر سائیکل پر سوار چاہے مرد ہوں یا خواتین، دونوں افراد کے لیے ہیلمٹ لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اسکولوں اور کالجوں سے بچوں کو لانے اور لے جانے والی گاڑیوں میں اوور لوڈنگ پر بھی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ یاد رہے کہ اس سے قبل سٹی ٹریفک پولیس نے موٹر سائیکل چلانے والے افراد کے لیے ہیلمٹ پہننا لازمی قرار دیا تھا۔جس کے بعد سٹی ٹریفک پولیس نے لاہور ہائیکورٹ کے احکامات کی پاسداری اور ان پر عملدرآمد کے لیے ہیلمٹ نہ پہننے والے موٹر سائیکل سواروں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغازکر رکھا ہے۔کریک ڈاؤن کے پہلے ہی روز فرسٹ شفٹ میں مال روڈ پر بغیر ہیلمٹ 1276موٹر سائیکل سواروں پر بھاری جرمانے عائد کئے گئے جبکہ مجموعی طور پر لاہور میں فرسٹ شفٹ میں5315 بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکلوں کے خلاف کارروائی کی گئی۔ہیلمٹ پہننے کو لازم قرار دئے جانے کے بعد ہیلمٹ خریدنے والوں کی تعداد میں جونہی اضافہ ہوا ہیلمٹ کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔ شہریوں نے ہیلمٹ کی قیمتوں میں بے جا اضافے کی شکایت بھی کی جس کےبعد ہیلمٹ کی قیمتوں کا تعین کر دیا گیا۔ ترجمان
ضلعی انتظامیہ لاہورکا کہنا تھا کہ ضلعی افسران کی میکلورڈ روڈ کے تاجروں سے میٹنگ ہوئی ۔اجلاس میں ہیلمٹ کی قیمتوں پرفیصلہ کیا گیا۔ جس کے تحت لوکل ہیلمٹ کی قیمت 500 روپے اور امپورٹڈ ہیلمٹ کی قیمت 1150 روپے مقرر کی گئی تھی۔