میونخ ( مانیٹرنگ ڈیسک) عمر بڑھنے کے ساتھ ماتھے پر جھریاں نمودار ہونا فطری بات ہے لیکن اگر وقت سے پہلے ہی ماتھا شکنوں سے بھرنے لگے تو یہ تشویش کی بات ہے۔ یہ کہنا ہے فرانسیسی سائنسدانوں کا جنہوں نے اپنی ایک حالیہ تحقیق جرمنی میں منعقد ہونے والی ”یورپین سوسائٹی آف کارڈیالوجی کانگرس“ میں پیش کی گئی ہے۔ اس تحقیق میں بتایا گیا ہے
کہ ماتھے پر گہری جھریاں اگر وقت سے پہلے ہی نمودار ہونے لگیں تو یہ دل کی بیماری کی علامت بھی ہوسکتی ہے جبکہ ایسے افراد کی غیر متوقع موت کا خدشہ بھی زیادہ ہوتا ہے۔میل آن لائن کے مطابق فرانسیسی تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ وقت سے پہلے ماتھے پر گہری جھریاں پڑنا ”ایتھورو سیکلورسس“ نامی بیماری کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ اس مسئلے کے شکار افراد میں خون کی رگیں سخت ہونا شروع ہوجاتی ہیں جس کی وجہ سے جلد پر جھریاں اور خصوصاً ماتھے پر گہری شکنیں نمودارہونے لگتی ہیں۔ یہ بیماری دل کی بیماری سے گہرا تعلق رکھتی ہے لہٰذا ماتھے پر وقت سے پہلے گہری شکنیں نمودار ہونے کی صورت میں غالب امکان یہ ہوتا ہے کہ دل کی بیماری کا سنگین خدشہ بھی موجود ہے۔برطانوی خبر رساں ادارے نے سارا کچا چٹھا کھول کے رکھ دیاسائنسدانوں نے اس تحقیق کیلئے 3200 افراد کے متعلق ضروری معلومات جمع کرنے کا سلسلہ 20 سال قبل شروع کیا تھا۔انہیں 32 سے 42 سال، 42 سے 52 سال اور 52 سے 62 سال کے گروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا اور پھر ہر گروپ میں موجود افراد کو ماتھے کی جھریوں کے لحاظ سے مزید تین گروپوں میں
تقسیم کیا گیا تھا۔ پہلے گروپ میں وہ افراد تھے جن کے ماتھے پر جھریاں بالکل نہیں تھیں، دوسرے گروپ میں وہ افراد تھے جن کے ماتھے پر درمیانے درجے کی جھریاں تھیں اور تیسرے گروپ کے افرد کے ماتھے پر بہت زیادہ جھریاں تھیں۔تحقیق کے شرکاءکا مطالعہ اور مشاہدہ 20 سال تک جاری رہا جس کے اختتام پر جمع کئےگئے نتائج سے معلوم ہوا کہ تحقیق کے آغاز میں جن افراد کے ماتھے پر جھریاں نہیں تھیں ان میں تحقیق کے اختتام پر موت کی شرح سب سے کم تھی جبکہ جن کے ماتھے پر جھریاں سب سے زیادہ تھیں اس گروپ میں مرنے والوں کی شرح سب سے زیادہ تھی۔ماتھے پر قبل از وقت گہری جھریاں رکھنے والوں کے لئے صحت کے خطرات کا اندازہ آپ اس بات سے کر سکتے ہیں کہ تیسرے گروپ میں رکھے گئے افراد، یعنی جن کے ماتھے پر سب سے زیادہ جھریاں تھیں، میں موت کی شرح پہلے گروپ کے افراد، یعنی جن کے ماتھے پر جھریاں بالکل نہیں تھیں، کی نسبت 10 گنا زیادہ پائی گئی۔