ساڑھے تین لاکھ مالیت کا صحت کارڈ صرف اسے ہی ملے گا جو اپنے بچوں کو۔۔۔۔۔ پنجاب حکومت نے ایسی شرط رکھ دی جو کسی کے وہم وگمان میں بھی نہ تھی

لاہور(ویب ڈیسک)ساڑھے تین لاکھ مالیت کا صحت کارڈ دینے کے لیے پنجاب حکومت نے بچوں کو تعلیم دلانے کی شرط رکھ دی۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی حکومت بنے 2 ہفتوں سے زائد وقت گزر چکا ہے اور اس حوالے سے حکومت اپنے 100روزہ پلان پر عمل درآمد کے لیے انتہائی پرجوش دکھائی دیتی ہے۔اس موقع پر وزیر

اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی 100روزہ پلان کے حوالے سے سرپرائز کا عندیہ دے دیا ہے۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے اس حوالے سے بتایا کہ پنجاب حکومت وزیر اعظم عمران خان کو 100روزہ پلان کے حوالے سے خوش کن سرپرائز دے گا۔اس حوالے سے پنجاب حکومت کی کابینہ نے پوری دلجمعی سے کام کرنا شروع کر دیا ہے۔اس سلسلے میں ساڑھے تین لاکھ مالیت کا صحت کارڈ دینے کے لیے پنجاب حکومت نے بچوں کو تعلیم دلانے کی شرط رکھنے کا فیصلہ کرلیا۔یہ اہم فیصلہ بجٹ اجلاس میں کیا جس کے بعد اس پر قانون سازی کے لیے پنجاب اسمبلی میں بل پیش کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق 3 سے 3.5 لاکھ سالانہ مالیت کے صحت کارڈ کی سہولت صرف ان والدین کو میسر ہوگی جو اپنے بچوں کو اسکول بھیجیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ جو والدین بچوں کو پرائمری اسکول نہیں بھجوائیں گے انہیں ہیلتھ انشورس کارڈ نہیں ملے گا۔ انہوں نے بتایا کہ بچوں کو پرائمری اسکول تک تعلیم نہ دلوانے والے والدین بے نظیر انکم سپورٹ کارڈ کے لیے بھی اہل نہیں ہوں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پنجاب نے دیگر اہم سہولتییں بھی بچوں کو اسکول بھجوانے سے مشروط کرنے کا فیصلہ کیا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں