ملکی معیشت کے استحکام کے لیے کیا کرنا ہوگا وزیر خزانہ اسد عمر نے اپنی100دنوں کی حکمت عملی بتا دی

اسلام آباد (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت کی اولین ترجیح برآمدات، سرمایہ کاری اور صنعت کو بڑھانا ہے جس کے لیے موثر اقدامات کیے جا رہے ہیں، برآمدات میں اضافے کے لیے مزید اقدامات کریں گے، ایسے منصوبے شروع کریں گے جس سے روزگار میں اضافہ ہو، سابق حکومت کی طرح شاہانہ

اخراجات نہیں کریں گے بلکہ سادگی اور کفایت شعاری کو اپناتے ہوئے آگے بڑھیں گے کیونکہ ہم قوم کا پیسہ بچانا چاہتے ہیں، سابق حکومت نے ملکی معیشت کو تباہ کر دیا، سابق حکومت ہی کی وجہ سے 2300 ارب کا بجٹ خسارہ ہوا، موجودہ حکومت ملکی خسارے کو کم کرنے کے لیے اہم اور ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم گزشتہ حکومت کی طرح شاہانہ اخراجات نہیں کریں گے بلکہ سادگی اور کفایت شعاری کو اپناتے ہوئے آگے بڑھیں گے کیونکہ ہم قوم کا پیسہ بچانا چاہتے ہیں، گزشتہ 5 سالوں کے دوران سابق حکومت کچھ بھی نہیں کر سکی بلکہ سابق حکومت نے تو ملکی معیشت کو تباہ کر دیا ہے، ہم ملک کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں انکم ٹیکس دینے والے 7 لاکھ لوگ ہیں، ایف بی آر اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے، جو ٹیکس نہیں دے رہا ایف بی آر انہیں پکڑے گا، ایف بی آر لوگوں کے لیے سہولت پیدا کرے گا تاکہ لوگ بآسانی ٹیکس جمع کرا سکیں، ہم عوام کے

ٹیکس کے پیسے کو ضائع نہیں ہونے دیں گے، روپے کو ڈالر کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جائے گا۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے، اداروں کی نجکاری کی بجائے ہمیں اپنے ان اداروں کو ان کے پیروں پر کھڑا کرنا ہوگا تاکہ ملک آگے بڑھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاست دان اور بیوروکریٹس اداروں کو ٹھیک نہیں کر سکتے بلکہ اداروں میں تجربہ کار اور قابل لوگوں کو لایا جائے گا جو ان اداروں کو ٹھیک کریں گے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے عام آدمی پر زیادہ بوجھ نہیں ڈالا بلکہ ہم نے امیر طبقے کے استعمال کی چیزوں پر ٹیکس لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگی گاڑیاں مزید مہنگی ہوں گی، پاکستان میں بننے والی گاڑیوں کے اون اور سیفٹی پر بھی کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جاپانی گاڑیوں کی خریدو فروخت کے حوالے سے بھی جلد ایکشن لیں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد کے ساتھ بڑی مثبت ملاقات ہوئی، سعودی عرب پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری لا رہا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم ملکی ترقی و خوشحالی

کے لیے کوشاں ہیں، ماضی کی حکومتوں میں جو ہوا اور جو اب ہو رہا ہے اس میں فرق واضح نظر آئے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں