اسلام آباد (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ میں ڈی پی او پاک پتن از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی ۔ ڈی جی نیکٹا خالق داد لک نے انکوائری رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی ۔ رپورٹ کے مطابق ڈی پی او کو تبادلہ سیاسی اثر و رسوخ کی بنیا د پر ہی کیا گیا ۔معاملے میں آئی جی کلیم امام کا کردار ربڑ سٹیمپ جیسا تھا ۔ تبادلے کا حکم نامہ وزیر اعلیٰ سے ملاقاتوں کے بعد
جاری کیا گیا ۔ عدالت نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار ، آئی جی کلیم امام ، احسن جمیل سے جواب طلب کر لیا ۔ عدالت نے حکم جاری کیا کہ تینو ں افراد تین دنوں میں اپنا جواب داخل کروائیں ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ ایک اجنبی شخص کو اہنے پاس بٹھا یا کیوں نہ احسن جمیل کا معاملہ انسداد دہشت گردی کی عدالت کو بھیج دیا جائے ۔ عدالت نے سماعت تین دن تک ملتوی کر دی