بنگالی مہاجرین کو پاکستانی شہریت کیوں دینا چاہتا ہوں؟ وزیراعظم نے ایوان میں ایسی بات کہہ دی کہ آپ بھی حمایت کرنے پر مجبور ہوجائیں گے

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان نے دہائیوں سے پاکستان میں رہنے والے مہاجرین کے مسئلے کو ایوان کے سامنے پیش کردیا۔وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بنگالیوں کی تیسری نسل پاکستان میں رہ رہی ہے،جوبچے پاکستان میں پیدا ہوتے ہیں ان کا پاکستانی شہری ہونے کا حق ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ہزاروں کی تعداد میں

بنگالی اور افغان مہاجرین پناہ گزین ہیں۔اس طبقے کی تیسری نسل پاکستان میں رہ رہی ہے،وہ نسل جس کے اپنی آنکھ ہی اس ملک میں کھولی تاہم یہ وہ لوگ ہیں جو تاحال وطن عزیز کی شہریت سے محروم ہیں۔جس کے باعث نہ صرف وہ برابری کے حق سے محروم ہیں بلکہ انکا استحصال ہورہا ہے۔۔تحریک انصاف کی حکومت نے اس مسئلے پر پہلی مرتبہ آواز اٹھائی ۔اس حوالے سے گزشتہ دنوں یہ خبر آرہی تھی کہ وزیر اعظم عمران خان ان مہاجرین کو پاکستانی شہریت دینے میں دلچسپی رکھتے ہیں جس کے بعد اپوزیشن کی جانب سے اس معاملے پر خاصا شور بھی مچا یا گیا جس پر وزیر اعظم عمران خان اس مسئلے کو لے کر ایوان میں آ گئے ۔قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی صدارت میں جاری ہے ۔اس دوران وزیر اعظم عمران خان نے بنگالی مہاجرین کے مسئلے پر ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں کئی سال سے یہاں لوگ رہ رہے ہیں انھیں شہریت نہیں ملتی۔انکا کہنا تھا کہ بنگالیوں کی تیسری نسل پاکستان میں رہ رہی ہے۔انکے بچوں نے آنکھ ہی یہاں کھولی ہے۔۔کراچی میں کئی سال سے یہاں لوگ رہ رہے ہیں انھیں شہریت نہیں ملتی۔جوبچے پاکستان

میں پیدا ہوتے ہیں ان کا پاکستانی شہری ہونے کا حق ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم ان کو ملک سے باہر بھیج سکتے ہیں اور نہ ہی وہ یہاں کے شہری ہیں۔میں انسانیت کے ناطے کہتا ہوں کہ مہاجرین انسان ہیں کیونکہ انکو شہریت نہ ملنے سے انکے بنیادی حقوق متاثر ہورہے ہیں اور انکا استحصال ہورہا ہے۔انکا مزید کہنا تھا کہ ہم نے اس پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا ،اس مسئلے کو ایوان میں لانے کا مقصد ہی یہ ہے کہ آپ اس مسئلے پر اپنی تجاویز دیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں