اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان کی ترقی اور پاکستان میں اچھے منصوبے بنتے دیکھ کر بھارت کی روایتی ہٹ دھرمی شروع ہو جاتی ہے اور بھارت اپنی روایتی دشمنی میں پاکستان مخالف سرگرمیاں شروع کر دیتا ہے۔ حال ہی میں پاکستان میں ایک ڈیم فنڈ مہم کا آغاز کیا گیا جس میں ملک بھر سے عوام نے پیسے جمع کروائے ، یہی نہیں بلکہ بیرون ملک سے بھی
پاکستانیوں نے دل کھول کر ڈیم فںڈ کے لیے عطیات دئے لیکن یہ بات پاکستان کے ہمسایہ ملک بھارت کو ہضم نہیں ہوئی اور بھارت نے اپنی روایتی ہٹ دھرمی اور دشمنی کو بنیاد بنا کر پاکستان میں چلنے والی اس ڈیم مہم کو ناکام بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔قومی اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے چلائی جانے والی مہم کو ناکام بنانے کے لیے بھارت کے ساتھ ساتھ افغانستان لابی بھی متحرک ہو گئی ہے۔معتبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کے تین سیاستدانوں کو یہ ٹاسک دیا گیا کہ وہ ان ڈیموں کو متنازعہ بنانے کے لیے عوامی مہم میں تیزی لائیں ۔پاکستان میں موجود ان دونوں ممالک کے سفارتکار ان تینوں سیاستدانوں کو ہر قسم کی سہولیات اور نوازشات فراہم کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بھارت کی ہر ممکن کوشش ہے کہ پاکستان میں کوئی نیا ڈیم نہ بننے پائے اسی لیے وہ پاکستان میں اپنے خیرخواہوں کو ایک مرتبہ پھر اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ دوسری جانب معروف اسکالر پروفیسر اجے کمار شرما کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان میں یہ دونوں ڈیم بن گئے تو سمجھ لیجئے کہ آپ نے بھارت پر ڈیم بم گرا کر اس
کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا دیا ہے۔مودی حکومت اور اس کے خفیہ ادارے پاکستان میں بننے والے نئے ڈیموں کے منصوبے کو سبوتاژ کرنے کے لیے کسی بھی قسم کے گھناؤنے کردار سے باز نہیں آئیں گے ۔ خالصتان افیئرز سنٹر انٹرنیشنل کے سربراہ ڈاکٹر امرجیت سنگھ کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکومت اور چیف جسٹس کی جانب سے ڈیم بناؤ مہم نے پاکستان مخالف قوتوں کی نیندیں اُڑا دی ہیں۔ بھارت کبھی بھی یہ نہیں چاہے گا کہ مستقبل میں پاکستان آبی مسائل پر قابو پا لے۔پاکستان کو عمران خان کی شکل میں ایک ایسا لیڈر ملا ہے جو ورلڈ کپ کی طرح آبی چیلنج کو بھی حقیقت کا روپ دے دے گا اور پاکستان جو آبی وسائل سے دو چار ہے اس کو پانی کی قلت کا سامنا نہیں ہو گا ۔ پاکستان امریکی کانگریس کے سابق صدر ڈاکٹر اشرف عباسی کا کہنا ہے کہ صرف تین سیاستدان ہی نہیں بلکہ کئی اور افراد بھی بھارت اور افغانستان سے نوازے جاتے ہیں ، اور یہی لوگ پاکستان کی سالمیت کے لیےرسک بنے ہوئے ہیں ۔اوورسیز پاکستانیوں نے چیف جسٹس کے اس اعلان کی حمایت کی ہے کہ جو بھی ڈیم کے خلاف بات کرے گا، اس کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔۔کینیڈا سے
اوورسیز پاکستانی اطہر رحیم نے کہا کہ پاکستان کی تمام قوتوں کو چاہئیے کہ ڈیم بناؤ مہم کو کامیاب بنانے کے لیے بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ میکسیکو سٹی سے اوورسیز پاکستانی افتخار گوندل کا کہنا ہے کہ ڈیم پاکستان کی اشد ضرورت ہیں جو لوگ اس کی مخالفت کر رہے ہیں ان پر آرٹیکل 6 کے تحت کاروائی ہونی چاہئیے ۔کیلیفورنیا سے اوورسیز مبشر نجیب نے کہا کہ صرف ایک نعرہ ہونا چاہئیے ،قائد نے پکارا ، ڈیم بننا ضروری ہے ۔