لاہور (ویب ڈیسک) سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے قومی اسبملی کی نشست این اے 63 راولپنڈی پر ضمنی انتخاب کی دوڑ سے باہر رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق این اے 63 سمیت دیگر قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر ضمنی انتخاب 14 اکتوبر کو ہوں گے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ چوہدری نثار نے نہ ہی کاغذات نامزدگی داخل کئے
اور نہ ہی کسی امیدوار کو اسپانسر کیا یا حمایت کی۔وہ کچھ عرصے سے لندن میں ہیں جہاں انہوں نے انتخابات کی مصروفیات سے خود کو دور رکھا ہوا ہے۔ وہیں انہوں نے بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ میں بھی شرکت کی تھی۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق چوہدری نثار نے ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ واضح رہے پاکستان کے سابق وزیر داخلہ اور سینئر سیاستدان چوہدری نثار کئی روز سے غائب ہیں۔چوہدری نثار راولپنڈی کے علاقے چکری سے تعلق رکھتے ہیں اور اپنی سیاست کے آغاز سے اس علاقے سے ہمیشہ الیکشن جیتتے آئے ہیں۔ تاہم 25 جولائی کو ہونے والے الیکشن میں چوہدری نثار کو اپ سیٹ شکست کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار ہمیشہ سے مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر انتخاب لڑا کرتے تھے۔ تاہم 25 جولائی کے الیکشن میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا کہ چوہدری نثار نے اپنی پارٹی کی قیادت کے پالیسیز کیخلاف بغاوت کرتے ہوئے آزاد حیثیت میںالیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا۔یہی فیصلہ چوہدری نثار کیلئے تباہ کن ثابت ہوا اور انہیں اپنے آبائی حلقے سے پہلی مرتبہ شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار پنجاب اسمبلی کی
نشست جیتنے میں ضرور کامیاب رہے۔ لیکن حیران کن طور پر چوہدری نثار نے تاحال اپنی رکنیت کا حلف نہیں اٹھایا۔جس کے بعد خبریں سامنے آئیں کہ چوہدری نثار ضمنی انتخابات میں حصہ لیں گے تاہم اب خبر سامنے آئی ہے کہ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے قومی اسبملی کی نشست این اے 63 راولپنڈی پر ضمنی انتخاب کی دوڑ سے بایر رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔