بیجنگ (ویب ڈیسک )معروف چینی ریسٹورانٹ فرنچائز کے سوپ میں سے مردہ چوہا نکلنے کے واقعے کے بعد کمپنی کو اسٹاک مارکیٹ میں قدر میں کمی کے باعث 19 کروڑ ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا۔برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق شیابو شیابو ہاٹ پاٹ ریسٹورانٹ کے حصص کی قیمت سال کی کم ترین سطح پر آگئی۔انہوں نے مقامی میڈیا کا
حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ چین کے صوبے شاندونگ کے شوہر وائی فانگ میں حاملہ خاتون 6 ستمبر کو اپنے اہلخانہ کے ساتھ ریسٹورانٹ میں کھانا کھانے گئی تھی۔رپورٹ کے مطابق خاتون نے سوپ کو تھوڑا ہی پیا تھا کہ انہیں اس میں مردہ چوہا نظر آیا۔ریسٹورانٹ کی جانب سے خاتون کے شوہر کو تلافی معاوضے کے طور پر 5 ہزار چینی یوان، جو تقریباً 90 ہزار پاکستانی روپے بنتے ہیں، کی پیشکش کی گئی تھی۔خاتون کے شوہر، جن کی شناخت مسٹر ما کے نام سے کی گئی ہے، نے یہ پیشکش مسترد کردی تھی اور کہا تھا کہ وہ اپنی اہلیہ کے پورے جسم کا طبی معائنہ کرانے کے بعد تلافی معاوضے پر بات کریں گے۔انہوں نے الزام لگایا تھا کہ ریسٹورانٹ کے ایک ملازم نے ان کی بیوی کو اسقاط حمل کی تجویز دیتے ہوئے اس عمل کے لیے 20 ہزار یوان دینے کی بھی پیشکش کی تھی۔اُبلے ہوئے چوہے کی تصاویر چینی سوشل میڈیا پر تیزی سے پھیلی جس پر عوام نے ریسٹورانٹ فرنچائز پر شدید غصے کا اظہار کیا۔ریسٹورانٹ کی جانب سے ہفتے کے روز بیان جاری کیا گیا تھا کہ صفائی کے ناقص انتظامات کی وجہ سے ہاٹ پاٹ میں چوہا پایا گیا تاہم مذکورہ بیان انہوں نے تھوڑی ہی دیر بعد
اپنے اکاؤنٹ سے ہٹا دیا تھا۔وائی فانگ شہر کے حکام کا کہنا تھا کہ شیابو شیابو ریسٹورانٹ کے کھانے میں ابلے ہوئے چوہے کے ملنے کے واقعے کی تحقیقات کی جائیں گی۔11 ستمبر کو اسٹاک مارکیٹ میں کمپنی کے حصص کی قدر تیزی سے نیچے گری تاہم اب اس کی قدر واپس بحالی کی جانب گامزن ہے۔