نواز شریف نے دوران جہاز سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں سے کہا کہ ان کو ڈاکٹر کی ضرورت ہے جس پر ان کے ڈاکٹر کو بلایا گیا ۔ وہاں موجود مریم نواز نے ان سے ادویات بھی لیں ۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ ان کے ڈاکٹر کو ان کی ضرورت ہے اس لئے ان کے ساتھ ہی ڈاکٹر کو بھیجا جائے لیکن ڈاکٹر کی رضامندی کے باوجود ان کو بغیر ڈاکٹر کے وہاں سے لے جایا گیا ۔ ان کے ڈاکٹر سے جب پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ انہیں میری ضرورت ہے لیکن ان کے ساتھ مجھے نہیں بھیجا گیا
جو کہ ایک غیر اخلاقی اور غیر انسانی حرکت ہے کیونکہ انہیں واقعی ڈاکٹر کی ضرورت تھی،۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ آخر انہیں ایسی کیا بیماری ہے جس کی وجہ سے انہیں ڈاکٹر کی ضرورت محسوس ہوئی تو ڈاکٹر نے کہا کہ وہ نہیں بتا سکتے کیونکہ ایک نجی معلومات ہے ۔ اور کوئی بھی ڈاکٹر کسی کی بیماری کے بارے میں کوئی بات بتانے سے پہلے مریض کی اجازت ضرور لیتا ہے اس لئے وہ بیماری کے بارے میں لوگوں کو کچھ نہیں بتا سکتے ۔ نواز شریف کو جہاز کے نیچھے لائے جانے کے بعد ایک خصوصی طیارہ کے ذریعہ لے جایا گیا ۔