اگر مچھلی کا کانٹا حلق میں پھنس جائے تو کیا کریں؟ آزمودہ نسخہ

اس چیز سے بدتر کیا ہوسکتا ہے کہ آپ مچھلی کے لذیذ پکوان سے لطف اندوز ہورہے ہوں مگر اچانک اس کا کانٹا حلق میں پھنس جائے۔

اگر آپ کو یہ تجربہ ہوچکا ہو تو جانتے ہوں گے کہ یہ کتنا تکلیف دہ احساس ہوتا ہے، اگر نہیں ہوا تو جان لیں کہ اس سے بدترین تجربہ کوئی اور نہیں ہو سکتا۔

ویسے مچھلی کھانا صحت کے لیے بہت زیادہ فائدہ مند ہے مگر کانٹوں کا خیال رکھنا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔

تاہم اگر کبھی ایسا تجربہ ہو تو آپ کو کیا کرنا چاہیئے؟

مزید پڑھیں: مکھیاں صحت کے لیے انتہائی خطرناک

ویسے اگر کبھی کوئی کانٹا پھنس جائے تو ضروری نہیں کہ وہ تکلیف دہ ہو مگر بے آرام اور چبھن کا احساس ہر وقت دلاتا رہتا ہے۔

عام طور پر یہ جان لیوا ثابت نہیں ہوتا مگر آپ کو ایسا لگ سکتا ہے کہ سانس رک گئی ہے یا بھاری ہوگئی ہے تاہم ایسا تجربہ ہو تو یہ آسان کام کرنا اس پریشانی میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

کھانسنا

ویسے ذہن میں سب سے پہلے ایسی صورتحال میں کھانسنے کا ہی خیال آتا ہے اور اس پر عمل بھی کرنا چاہیئے، کھانسی اس طرح کی صورتحال میں جسم کا پہلا حفاظتی حصار ہوتی ہے، اکثر کچھ منٹ تک کھانسنا اتنی ہوا اخراج کرنے کے لیے کافی ثابت ہوتا ہے جو کانٹے کو نکال پھینکتی ہے۔ اگر یہ کام نہ کرے تو نیچے موجود طریقہ آزمائیں۔

زیتون کا تیل نگل لیں

اگر کھانسی کام نہ کرے تو زیتون کا تیل ایک اچھا حل ثابت ہوسکتا ہے، یہ تیل فوری طور پر تھوک میں تحلیل نہیں ہوتالہذا یہ مچھلی کے کانٹے کو حلق کے نیچے گزارنے کے لیے اچھا آپشن ثابت ہوتا ہے کیونکہ وہ کانٹے کو چکنا کرکے پھسلنے پر مجبور کرسکتا ہے۔

مارش میلو آزمائیں

متعدد افراد اس کے فائدہ مند ہونے کی گواہی دیتے ہیں، بڑے سائز کا مارش میلو لیں اور منہ میں ڈال کر تھوڑا چبائیں، اتنا پگلھلنے اور چپکنے لگے تو نگل لیں۔ یہ چپکنے والی میٹھی سوغات اپنے ساتھ مچھلی کے کانٹے کو بھی معدے میں لے جاتی ہے۔

سرکہ نوش کریں

کانٹے کو ہلانے کے لیے کچھ قطرے سرکے کو پی کر بھی دیکھ سکتے ہیں، پانی میں سرکے کے قطرے مکس کرکے پینا مچھلی کے پھنسے ہوئے کانٹے کی تکلیف سے نجات دلانے کے لیے کافی ثابت ہوتا ہے۔ اس طرح کے کانٹے کافی پتلے اور نازک ہوتے ہیں اور سرکے میں موجود تیزابیت انہیں گھلانے کے لیے کافی ثابت ہوتی ہے، تاہم اس طریقہ کار میں تکلیف سے نجات کے لیے وقت ذرا زیادہ درکار ہوتا ہے۔

ڈبل روٹی بھی فائدہ مند

خشک ڈبل روٹی کو گرم پانی یا دودھ میں معمولی سا ڈبوئیں اور پھر گیند کی شکل بنا کر نگل لیں۔ ایسا ہونے پر مچھلی کے کانٹے کو بھی اپنے ساتھ لے جاسکتی ہے۔

ڈاکٹر کے پاس جائیں

اگر تمام طریقہ کار آزما لیے اور آرام نہیں ملا تو پھر ڈاکٹر سے رجوع کرنا ہی بہتر ہوتا ہے۔ عام طور پر ڈاکٹر اس کانٹے کو بہت جلد اور بغیر تکلیف پہنچائے نکال دیتے ہیں، بہت سنگین کیسز میں ہی معمولی سرجری کی ضرورت پڑتی ہے۔ ویسے کانٹا پھنسنے پر خون زیادہ منہ سے نکلنے لگے تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں