دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی موٹاپا ایک وبا کی طرح عام ہو رہا ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے ہاں موٹاپے کے خلاف مزاحمت کا رجحان بہت کم پایا جاتا ہے۔ اکثر لوگ تو موٹاپے کو اپنی قسمت سمجھ کر قبول کر لیتے ہیں، اور جو اس کے خلاف لڑائی شروع کرتے ہیں وہ بھی جلد ہی ہمت ہار جاتے ہیں۔ ایسے لوگوں کے لئے 26 سالہ طالب علم علی بٹ ایک قابل تقلید مثال ہیں، جنہوں نے آٹھ ماہ کے مختصر عرصے میں اتنا وزن کم کر ڈالا ہے کہ اب کسی ہینڈسم ماڈل جیسے نظر آتے ہیں۔
ویب سائٹ Parhlo کے مطابق لاہور سکول آف اکنامکس میں ایم بی اے کے طالبعلم علی بٹ کا وزن بڑھتے بڑھتے 148کلو گرام تک پہنچ گیا تھا۔ بالآخر انہوں نے موٹاپے سے نجات پانے کا عزم کیا اور خوراک پر قابو پانے کے علاوہ باقاعدگی سے سخت ورزش کو اپنا معمول بنا لیا۔ ان کا کہنا ہے کہ وزن میں کمی کا خواب صرف خوراک کم کر کے پورا نہیں کیا جا سکتا بلکہ آپ کو یہ بھی دیکھنا پڑتا ہے کہ آپ کس قسم کی خوراک کھارہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ انہوں نے اپنی زیادہ توجہ پروٹین والی غذاﺅں اور انڈوں پر رکھی اور باقاعدگی سے سخت ورزش بھی کرتے رہے۔ مناسب خوراک اور کٹھن ورزش کا ثمر یہ ہے کہ انہوں نے وزن میں 66 کلوگرام کی کمی کر لی ہے۔ ا ب ان کا وزن 82 کلوگرام ہے، اور سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ان کی تصاویر اس شاندر کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔