جب حکومت کی حکمرانی صرف اپنی کرپشن بچانے کے لئے ہو تب چھوٹے چھوٹے چوروں کی کیا حیثیت رہ جاتی ہے حکومت خود کو بچائے گی یا ان چوروں ڈاکوئوں اور غریب عوام کا خون چوسنے والے ان درندوں کو پکڑے گی پاکستان میں ہر کام کی نقل عام ٹرینڈ ہے بلکہ اگر یوں کہا جائے تو غلط نہیں ہو گا کہ پاکستان کا ٹاپ ٹرینڈ نقل ہے گھی ہے تو اس کی نقل کچھ دن بعد آ جائے گی کوئی بھی پراڈکٹ کی نقل مارکیٹ میں آ جاتی ہے اسی طرح ڈاکٹرز کی نقل بھی مارکیٹ کا اہم خاصہ ہے جیسے جعلی عامل جیسے فٹ پاتوں پر بیٹھے ڈینٹسٹ لیکن ان کو کون پوچھے کرپٹ حکومت ان پر توجہ کیوں ددے گی بے شک وہ لوگوں کی جانوں کےساتھ کھیلتے رہیں لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہو سکتی !
بس پھر یہ چند صحافی جو خود کو جمز بانڈ سمجھتے ہیں وہ ایسے لوگوں کو بے نقاب کرنے پہنچ جاتے ہیں لیکن ان کے ساتھ بھی کوئی اچھا سلوک نہیں ہو تا ہے جیسے اس صحافی کے ساتھ ہو ا بس کیا تھا عوام نے پکڑ لیا اور گھسیٹتے ہوئے باہر نکالا میڈیکل سٹور سے اینکر تمیز سے بات کرنے کی تلقین کرتا رہا لیکن عوام کہاں سننے والی تھی باقی جو ہوا دیکھیں اس ویڈیو میں !!!