ایک تقریب میں سابق جرنل پرویز مشرف نے حجاب پہنی لڑکی کے ساتھ کیا سلوک کیا،وہاں موجود افسر کی بیگمات چونک اٹھی دیکھیں

ایک تقریب میں سابق جرنل پرویز مشرف نے حجاب پہنی لڑکی کے
ساتھ کیا سلوک کیا،وہاں موجود افسر کی بیگمات چونک اٹھی دیکھیں
جب جرنل صاحب نے مجھے حجاب میں دیکھا،
ناول نگار اسریٰ غوری کے حجاب کے بارے میں احساسات
میں نے جس گھرانے میں آنکھ کھولی وہاں حجاب لباس کا حصہ تھا،سو شروع سے ہی حجاب لیا،ہاں،شعوری طور پر حجاب کی سمجھ آج سے پندرہ سال پہلے آئی
جب خود قرآن کو اپنی آنکھوں سے پڑھنا اور سمجھنا شروع کیا،ہم جس ماحول میں پروان چڑھے وہاں حجاب اور پردہ ہماری گھٹنیوں میں ڈالا گیا تھا،سو الحمداللہ کبھی حجاب بوجھ نہیں لگا،نہ ہی کبھی حجاب ہمارے ماحول یا کام میں رکاوٹ بنا،بلکہ میرا تجزیہ قرآن کی ان آیات کے مترادف رہا،
”تم پہچان لی جاؤاور ستائی نہ جاؤ“
الحمداللہ حجاب نے کبھی میری راہ میں رکاوٹ نہیں ڈالی،البتہ ہر جگہ مجھے اسکی وجہ سے عزت ملی،ایک واقعہ سنانا چاہوں گی،
پرویز مشرف کے دور میں پاک فوج کی تقریب ایکسپو دو ہزار ایک منعقد ہوئی،یہ ایک بڑی تقریب تھی،اس تقریب میں واحد حجاب والی خاتون میں ہی تھی،کچھ خواتین افسر بیگمات نے مجھے اشاروں میں احساس دلایا کہ ایسی تقریب میں حجاب کی کیا ضرورت تھی،اتنے میں جرنل صاحب آگئے،انہوں نے خواتین سے ہاتھ ملایا اور خواتین بھی تصاویر بنوانے کیلئے آگے بڑی،اس دوران جرنل صاحب پیچھے مڑے تو مجھے دیکھا،جونکہ میں حجاب میں تھی، جرنل صاحب نے ہاتھ ملانے کے کی بجائے جاپانیوں کی طرح تین پر جھک کر مجھے سلام کیا،وہاں موجود تمام خواتین حیرت میں مبتلا تھی،گویا پوری تقریب میں الگ نظر آرہی تھی،ہر کسی کی نظر مجھ پر تھی،اور میرے کانوں میں اپنے رب کی گونج تھی، کہ
”تم پہچان لی جاؤاور ستائی نہ جاؤ“

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں