عائشہ گلا لئی پاکستان تحریک انصاف سے منحرف ہونے کے بعد اب ایک حیران کن دعویٰ کرتی نظر آتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پارٹی کے 90فیصد لوگ عمران خان (جنھیں وہ عمران نیازی کہہ کر پکارتی ہیں) سے ناراض ہیں اور وہ انھیں یعنی عائشہ گلا لئی کو پارٹی کی قیادت سنبھالنے کا کہہ رہے ہیں۔
ان مبینہ لوگوں کے بارے میں سوال پر پہلے تو وہ نام لینے سے انکار کرتی رہیں لیکن نجی ٹی وی چینل نیو نیوز پر انھوں نے تحریک انصاف کی بانی شخصیت بابر ایس اکبر کا نام لیتے ہوئے کہا کہ انھوں نے مجھے پارٹی کی قیادت کی پیشکش کی تھی لیکن بعد میں اپنا ذہن بدل لیا۔عائشہ گلا لئی کا کہنا تھاکہ بابر ایس اکبر نے انھیں پارٹی کی قیادت کی پیشکش کی تھی۔اس موقع پر پروگرام کے اینکر فرید رئیس نے بابر ایس اکبر کا نمبر ملا لیا اور ان سے سوال کیا کہ عائشہ گلہ لئی کا دعویٰ ہے کہ آپ نے ان سے پارٹی کی قیادت کرنے کو کہا تھا۔اس پر بابر ایس اکبر کا کہنا تھا کہ عائشہ گلالئی ان کے لئے قابل احترام ہیں لیکن انھیں یقینی طور پر شدید غلط فہمی ہوئی ہے میں تو تحریک انصاف کا 1996سے بانی کارکن ہوں میں کسی اور کی قیادت میں کام کرنے کا سوچ بھی کیسے سکتا ہوں۔عمران خان کے کزن سعید اللہ نیازی پنجاب کے فاؤنڈر صدر ہیں میں خود بلوچستان کا فاؤنڈر صدر ہوں کسی اور کی قیادت میں کام کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
اس پر اینکر نے عائشہ گلا لئی سے کہا کہ وہ تو بالکل ایک متضاد بیان دے رہے ہیں۔جس پر عائشہ گلا لئی نے قدرے بی چینی محسوس کرتے ہوئے اور بوکھلاتے ہوئے جواب دیا کہ مستقبل کے اجلاسوں کا میڈیا انتظار کرے نہ صرف بابر ایس اکبر بلکہ جسٹس (ر) وجیہ الدین صاحب سمیت کئی لوگ ہمارے ساتھ ہیں۔