نبیرونامی سیارے کے زمین سے ٹکرانے اور قیامت برپا ہونے کے متعلق کئی پیش گوئیاں کی جا چکی ہیں اور اب سازشی نظریہ سازوں نے زمین پر بڑھتے دھوئیں اور تیزی سے رونما ہوتی ماحولیاتی تبدیلیوں کے متعلق ایک اور خوفناک دعویٰ کر دیا ہے۔ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق سازشی نظریہ سازوں کا کہنا ہے کہ ”نبیرو اگرچہ زمین سے ابھی نہیں ٹکرایا لیکن وہ اس قدر قریب آ گیا ہے کہ ہمارے ماحول پر اس کے اثرات سامنے آ رہے ہیں۔ یہ بڑھتا دھواں اور ماحولیاتی تبدیلیاں اسی کی وجہ سے رونما ہو رہی ہیں۔“
میٹ راجرز نامی سازشی نظریہ ساز نے کہا ہے کہ ”نیبرو زمین کے اس قدر قریب آ چکا ہے کہ 20نومبر سے 20دسمبر کے درمیان یہ نمودار ہو جائے گا۔ نبیرو کے اردگردلاکھوں میلوں تک گرد،خلائی اجسام کی باقیات اور دم دار ستاروں کی ان گنت تعداد کا ایک طوفان بھی ہماری طرف بڑھ رہا ہے۔ یہ سیارہ اپنے راستے میں آنے والے ہرطرح کے فلکی اجرام کو اپنی طرف کھینچ کر اپنے ساتھ ملالیتا ہے۔“رپورٹ کے مطابق سازشی نظریہ سازوں کا کہنا ہے کہ نبیرو کا سائز ہماری زمین سے 10گنا بڑا ہے، جب وہ زمین کے قریب سے گزرے گا تو زلزلے اور سمندری طوفان اس شدت کے ساتھ آئیں گے کہ زمین پر قیامت برپا ہو جائے گی۔ دوسری طرف ناسا نے ایسی کسی سیارے کے وجود کی ہی تردید کر دی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ ”ایسا کوئی سیارہ وجود ہی نہیں رکھتا، پھر اس کے زمین سے ٹکرانے یا پاس سے گزرنے کا سوال ہی کیسے پیدا ہو سکتا ہے۔“