یونیورسٹی آف کیمبرج کے پروفیسر سٹیفن ہاکنگ پہلے بھی دنیا کے مستقبل کے متعلق کئی پیش گوئیاں کر چکے ہیں اور اب انہوں نے ہماری زمین کے خاتمے کے متعلق ایک ایسی پیش گوئی کر دی ہے کہ آدمی سن کر ہی لرز جائے۔ دی میٹرو کی رپورٹ کے مطابق طبیعات دان پروفیسر سٹیفن کا کہنا ہے کہ ”ہماری زمین 2600ءمیں آگ کا گولہ بن جائے گی اور اس کی وجہ تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی اور اس کی توانائی کی ضروریات ہوں گی۔ اس وقت صرف وہی لوگ زندہ بچیں گے جو زمین کو چھوڑ کر کسی اور سیارے پر چلے جائیں گے۔“
پروفیسر سٹیفن کا کہنا تھا کہ ”مجھے امید ہے کہ چھوٹے خلائی جہاز، جنہیں روشنی کی شعاعیں آگے دھکیل کر چلائیں گی، لوگوں کو ہمارے نظام شمسی کے قریب ترین سٹار سسٹم ’الفا سینٹوری‘ (Alpha Centauri)تک پہنچا سکتے ہیں۔ ایسا سسٹم ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں مریخ تک اور چند دن میں پلوٹو تک انسان کو لیجا سکتا ہے۔تب یہ خلائی جہاز استعمال کرتے ہوئے انسان زمین چھوڑ کر کسی دوسرے سیارے پر چلا جائے گا۔“
واضح رہے کہ روسی کھرب پتی یوری میلنر اور مارک زکربرگ ایک ایسے منصوبے کی مالی معاونت کر رہے ہیں جس میں سائنسدان ایسے مائیکروسکوپک خلائی جہاز تیار کررہے ہیں جو روشنی کی رفتار کے پانچویں حصے کے برابر رفتار سے سفر کر سکیں گے۔ انہیں نینو کرافٹ کا نام دیا گیا ہے اور انہیں کسی ایندھن کی بجائے روشنی کی کرنیں آگے دھکیلیں گی۔ یہ خلائی جہاز آج کے تیز ترین جہازوں کی نسبت 1000گنا تیز رفتاری سے سفر کر سکیں گے۔