گیارہ سے 30 سال کی عمر کے دوران تقریباً 80 فیصد افراد کو کبھی نہ کبھی کمر پر نکلنے والے دانوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سائنسدانوں نے ایک حالیہ تحقیق کے بعد حیرت انگیز انکشاف کیا ہے کہ کمر پر نکلنے والے دانوں کی ایک اہم وجہ ہمارے نہانے کا انداز بھی ہے۔
دی انڈیپینڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق ماہر جلد ڈاکٹر کرسٹی کڈ کا کہنا ہے کہ کمر پر دانے بنیادی طور پر کچھ ایسے ہارمونز کی وجہ سے نکلتے ہوتے ہیں جن کے باعث بالوں کی جڑوں میں موجود گلینڈ زیادہ چکنائی پیدا کرنے لگتے ہیں۔ ان گلینڈز سے چکنائی کے زیادہ اخراج کی وجہ سے جلد پر دانے اور پھنسیاں بننے لگتی ہیں۔
ڈاکٹر کرسٹی کہتی ہیں کہ ہم میں سے اکثر لوگ نہاتے ہوئے جب سر پر شمپو یا کنڈیشنر لگاتے ہیں تو بالوں کو اچھی طرح پانی سے دھوئے بغیر اُسی حالت میں باقی جسم کو بھی دھونا شروع کردیتے ہیں۔ خصوصاً کنڈیشنر ایسی حالت میں ہمارے بالوں سے بہتا ہوا باقی جلد پر بھی چلا جاتا ہے اور اس پر ایک چکنی تہہ بنادیتا ہے، جو بعدازاں دانوں اور پھنسیوں کا سبب بنتی ہے۔
ڈاکٹر کرسٹی کہتی ہیں کہ اس مسئلے کا سادہ حل یہ ہے کہ سر کے بالوں کو پہلے اچھی طرح دھولیا جائے اور انہیں پانی سے اچھی طرح صاف کرنے کے بعد ہی باقی جسم کو دھویا جائے۔ اس آسان احتیاط سے آپ کمر پر نکلنے والے دانوں سے بچ سکتے ہیں۔