ماہرین آثار قدیمہ نے اسرائیل میں حضرت سلیمان علیہ السلام سے منسوب سرنگوں کے قریب ایک مقبرہ دریافت کیا ہے جس سے ایک لڑکی کی 3200سال پرانی باقیات برآمد ہوئی ہیں۔ اب ان باقیات کے تجزئیے سے اس لڑکی کے متعلق ایسی معلومات حاصل ہوگئی ہیں کہ ماہرین بھی انگشت بدنداں رہ گئے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق خاتون کی ہڈیوں کے تجزئیے سے معلوم ہوا ہے کہ موت کے وقت اس کی عمر 20سے 25سال کے درمیان تھی اور یہ حاملہ تھی۔ اس کے متعلق سب سے حیران کن انکشاف یہ ہوا ہے کہ یہ گلوکارہ تھی اور ایک مندر پر گاتی تھی۔
رپورٹ کے مطابق حضرت سلیمان علیہ السلام کی سرنگیں اسرائیل کے جنوبی حصے میں واقع ہیں۔ یہ سرنگیں دراصل کانیں ہیں جن سے اس زمانے میں تانبا نکالا جاتا تھا۔ یہ علاقہ اب ٹیمنا وادی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس خاتون کا مقبرہ پتھروں سے بنایا گیا تھا جس میں اسے موتیوں کی خوبصورت مالاﺅں سمیت دفن کیا گیا تھا۔اس وقت یہ علاقہ مصر کا حصہ تھا
لیکن پانی کی عدم دستیابی کے باعث یہاں کوئی مستقل آبادی کبھی نہیں رہی۔ یہاں صرف کان کن ہی رہتے تھے۔ ڈاکٹر ابن یوسف نامی ماہر کا کہنا ہے کہ یہ لڑکی مصری تھی اور اسے مندر میں گانے کے لیے یہاں لایا گیاتھا۔ کان کن دیوی ہیتھر کو اپنا محافظ سمجھتے تھے چنانچہ یہ لڑکی ہیتھر کے مندر پر گاتی تھی۔ہیتھر دیوی کے خاتون ہونے کی وجہ سے اس لڑکی کا مندر پر کردار انتہائی اہم تھا۔ اس کی قبر سے دریافت ہونے والی موتیوں کی مالائیں ہیتھر دیوی کے مندر سے دریافت ہونے والی مالاﺅں سے بالکل مشابہہ ہیں۔