ہمارے مدارس میں اکثر لڑکیوں اور لڑکوں کے چہرے پر دانے یا داغ نکل آتے ہیں تو ان کو ہم یہی عمل بتاتے ہیں اور ان کا چہرہ چودہویں کی چاند کی طرح سفید ہو جاتا ہے اور کافی خوبصورت ہو جاتا ہے اور جہاں سے گزرتے ہیں تو لوگ ماشا ء اللہ اور سبحان اللہ کہنے پر مجبور ہو جاتے ہیں اس میں دو کام کرنے ہوتے ہیں ایک کا تعلق رات کو سونے سے پہلے پڑھنے کا ہے جس سے چہرہ صاف ہو جا تا ہے ہمارے ایک عزیز ہے جو تبیلغی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں ان کی ایک بڑی شاپ ہے اور ان کی بیوی بیوٹی پارلر چلاتی ہے وہ بھائی بھی مانتے ہیں کیونکہ جن کا تعلق دنیا اور دین کے ساتھ ہے وہ مانتے ہیں کہ قیمتی کریموں اور فیشلز سے وقتی خوبصورتی حاصل ہوتی ہے لیکن اگر ہمیشہ کی خوبصورتی چاہتے ہیں چہرے پر نور لانا چاہتے ہیں اور داغ دھبے ختم کرنا چاہتے ہیں تو آپ ﷺ نے 1400 پہلے
جو علاج بتایا تھا تو ہم مسلمان ہونے کی حیثیت سے اس علاج سے کبھی انکار کر ہی نہیں سکتے کیونکہ آپ ﷺ نے جو بتلایا وہ سچ اور حق ہے اور اس کبھی بھی جھٹلایا نہیں جا سکتا اگر اس وظیفہ اور عمل کو کریں گے تو کبھی بھ فیشلز وغیرہ کی ضرورت نہیں پڑے گی ۔ اگر یہ چاہتے ہیں تو اللہ کا یہ نام رات کو سونے سے پہلے صرف 10 بار پڑھ کر اپنے چہرے اور گردن پر ہاتھ پھیر کر سو جائے تو اس کا اثر بہت جلد نظر آئے گا اور رنگت قدرتی طور پر صاف ہوجائے گی اس سے پہلے آُ نے درود ابراہیمی کا ورد کرنا ہے کم سے کم 3 بار اس کے بعد اللہ کا نام المصور کا دس بار ورد کرنا ہے ۔ اور اس کے ساتھ ساتھ اپنا ہاتھ اپنے چہرے اور گردن پھر پھیرتے رہیں اور اس کے بعد سو جائے اس عمل کو اپنی زندگی کا معمول بنائے اور مسلسل کرتے رہیں ان شا ءاللہ ہر سن آپ کے لئے نور سے بھرپور ہوگا اور چہرہ چاند کی مانند روشن ہوتا جائے گا
اس سے پہلے مسلمان اپنا علاج طب نبوی سے کرتے تھے کیونکہ آپ ﷺ کی ذات میں دنیا کے ہر شعبہ کی راہنمائی موجود ہے اور آپ کی بتائی ہوئی چیزوں میں اثر باقی چیزوں کے نسبت زیادہ اور دیر ہا ہے آ پ ﷺ نے فرمایا ۔ رائی اور ایلوویرا کو اپنے چہرے پر لگایا کرو اس سے چہرہ نکھر جاتا ہے رنگت صاف ہو جاتی ہے آنکھوں اور دماغ کے صفراوی مادہ کو نکالتا ہے لیکن اس کو صرف رات کے وقت استعمال کریں دن میں منع فرمایا ہے اس کے علاوہ اگر ان کو روغن گل میں ملا کر پیشانی اور کنپٹی ر لگا جائے تو سر کا درد ختم ہو جاتا ہے ناک اور منہ کے زخموں کے لئے اکثیر ہے اس لئے گزارش ہے کہ مہنگی کریموں کے استعمال سے پہلے کم سے کم ایک دفعہ اس کو استعمال کیا جائے