اہرام مصر سراپا پراسراریت بنے صدیوں سے انسانوں کی توجہ کا مرکز تو تھے ہی، اب ان اہرام مصر کو تعمیر کرنے والے مزدوروں کا مقبرہ بھی پہلی بار عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے لیکن اس مقبرے پر ایسی بددعا لکھی ہوئی ہے کہ جان کر کوئی سیاح بھی اس مقبرے کے اندر جانے کی جرأت نہیں کر پائے گا۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق ان مزدوروں کی قبروں پر مشتمل یہ مقبرہ ’ٹرائبل ماﺅنٹین‘ کے علاقے میں سب سے بڑے اہرام مصر کے قریب ہی واقع ہے۔ اسے ماہرین نے آج سے 30سال قبل دریافت کیا تھا لیکن آج تک یہاں عام لوگوں کو جانے کی اجازت نہیں تھی۔
ماہرآثارقدیمہ زاہی حواس (Zahi Hawass)نے بتایا ہے کہ ”اہرام مصر کو تعمیر کرنے والے ان لوگوں نے اپنے مقبرے پر ایک تحریر کندہ کر رکھی ہے جس میں مقبرے میں داخل ہونے والے لوگوں کو اس کے بارے میں برائی کرنے اور اسے نقصان پہنچانے سے روکا گیا ہے اور ایسا کرنے والے کے لیے بددعا کی گئی ہے۔ اس تحریر میں لکھا ہے کہ ”اس مقبرے میں داخل ہونے والے لوگوں میں سے جواسے نقصان پہنچائے گا ، اسے تباہ کرے گااور اس کی برائی کرے گا ہماری بددعا ہے کہ وہ پانی میں جائے تو مگر مچھ اس کے خلاف ہو جائیں اور وہ زمین پر جائے تو سانپ اس کے خلاف ہو جائیں۔ ہماری بددعا ہے کہ ایسا شخص پانی میں جائے تو دریائی گھوڑے اس پر حملہ کر دیں اور اگر زمین پر جائے تو بچھو اس کو کاٹ لیں۔“ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مقبرے میں ان لوگوں کی قبریں موجود ہیں جنہوں نے سب سے بڑا اہرام مصر تعمیر کیا تھا جس میں فرعون خوفو کا مقبرہ موجود ہے۔ خوفو2566سے 2589قبل مسیح کے درمیان برسراقتدار رہا تھا اور اسے سب سے طاقتور فرعون خیال کیا جاتا ہے۔