زنا کی وجہ سے آج کل کونسی خطرناک بیماری پھیل رہی ہے جان کر آپ کانوں کو ہاتھ لگائیں گے

نسل انسانی کی بقاءکےلئے قدرت نے جنسی عمل کا ایک طریقہ مقرر کیا ہے لیکن گمراہی انسان سے کیا کچھ نہیں کرواتی، سووہ اس فطری طریقے کو چھوڑ کر غیر فطری جنسی فعل کی جانب بھی مائل ہو جاتا ہے۔

خواہشات کے غلام بن کر اس قبیح فعل کا ارتکاب کرنے والے ہوس کے ہاتھوں اندھے ضرور ہو جاتے ہیں لیکن اگر وہ اس فعل کے نقصانات سے آگاہ ہو جائیں تو یقینا ان کی آنکھیں پوری طرح کھل جائیں گی۔ ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ میں گائناکالوجی کے ماہرین نے غیر فطری جنسی فعل کے متعدد نقصانات بیان کئے ہیں جن میں سے کچھ اہم ترین یہ ہیں:

ریکٹم (پاخانے کے اخراج کی جگہ) کو قدرت نے جنسی مقاصد کیلئے نہیں بنایا لہٰذا اس میں وہ لچک نہیں پائی جاتی جو جنسی اعضاءکا خاصہ ہوتی ہے۔ اگر ریکٹم کو جنسی فعل کیلئے استعمال کیا جائے تو اس کے عضلات پھٹ سکتے ہیں اور خون کا اخراج ہو سکتا ہے۔

غیر فطری جنسی عمل کے نتیجے میں ریکٹم میں آنے والے زخموں یا عضلات کے پھٹنے سے جسم میں جراثیم داخل ہو سکتے ہیں اور خصوصاً جنسی بیماریوں کی منتقلی کا خطرہ بہت بڑھ جاتا ہے۔

ان بیماریوں میں HPVاور HIVایڈز بھی شامل ہیں۔ایچ پی وی انتہائی خطرناک بیماری ہے اور جب یہ غیر فطری جنسی تعلق کے نتیجے میں کسی شخص کے جسم میں منتقل ہوجاتی ہے تو ریکٹم کے گرد چھالے بن جاتے ہیں جن میں بے پناہ درد ہوتا ہے اور ان کے گلنے سڑنے کے عمل سے جسم کو مزید نقصان پہنچ سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر فطری جنسی عمل کے نتیجے میں منتقل ہونے والی بیماریوں کا پتہ لگانا بھی قدرے مشکل ہوتا ہے۔ اس کی ایک اہم وجہ یہ بھی ہے کہ متاثرہ لوگ اکثر اوقات ڈاکٹر کو اصل بات کے بارے میں آگاہ نہیں کرتے۔ بیماری کی تشخیص کیلئے خصوصی طور پر ریکٹم کے معائنے کی ضرورت ہوتی ہے جو کہ عام طور پر نہیں کروایا جاتا لہٰذا بیماری کی حقیقت سے پوری آگاہی بھی نہیں ہو پاتی۔

نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق غیر فطری جنسی عمل کی وجہ سے ریکٹم کے عضلات کمزورہوجاتے ہیں اور یوں پاخانے پر قابو رکھنے کی صلاحیت بھی متاثر ہوتی ہے ۔ بعض اوقات اس بدعادت کی وجہ سے پیشاب کنٹرول کرنے کی صلاحیت بھی متاثرہوجاتی ہے۔ یعنی یہ بدفعل صرف کار گناہ ہی نہیں بلکہ طرح طرح کی دردناک بیماریوں کا سبب بھی ہے، جن میں سے بعض موت کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں