لڑکے لڑکی کی عمر میں کتنا فرق ہو تو شادی کامیاب ہوتی ہے ورنہ طلاق ہونے کا خطرہ بہت بڑھ جاتا ہے؟

سڈنی(نیوز ڈیسک) میاں بیوی کی عمروں میں فرق کے ان کی ازدواجی زندگی پر کیا اثرات ہوتے ہیں، سائنسدانوں نے اس موضوع پر 13 سال پر محیط ایک طویل تحقیق کی ہے ۔ اس طویل مطالعے سے جہاں دیگر کئی باتیں سامنے آئی ہیں وہیں یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ عمر کا فرق جتنا زیادہ ہوتا ہے شادی شدہ جوڑوں کی زندگی میں ازدواجی اطمینان اتنا ہی کم ہوتا ہے۔
دی انڈیپینڈنٹ کے مطابق آسٹریلوی تحقیق کاروںکا کہنا ہے کہ میاں بیوی کی عمروں میں فرق جتنا کم ہوتا ہے ان کے درمیان ذہنی مطابقت اتنی ہی زیادہ ہوتی ہے۔ وہ زندگی کے اہم امور، خصوصاً بچوں، گھریلو اخراجات اور دیگر اہم معاملات کے بارے میں زیادہ بہتر اور ہم آہنگی پر مبنی فیصلے کرتے ہیں۔ اگر کوئی مشکل آن پڑے یا کوئی اہم سماجی یا معاشی فیصلہ کرنا ہو تو بھی ان کے درمیان اختلاف یا غلط فہمی کی گنجائش کم ہوتی ہے۔

جہاں تک میاں بیوی کی انفرادی خوشی کا تعلق ہے تو ان مردوں کو زیادہ خوش پایا گیا جن کی شادی خود سے کافی کم عمر خاتون کے ساتھ ہوئی۔ اس کے برعکس وہ خواتین جن کی شادی خود سے خاصے کم عمر مرد سے ہوئی اپنی ازدواجی زندگی میں سب سے زیادہ غیر مطمئن پائی گئیں۔

تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ عمر میں فرق زیادہ ہونے کی صورت میں خاوند اور بیوی دونوں کو زندگی کے اہم معاملات میں کمپرومائز کیلئے تیار رہنا چاہیے۔ اگر وہ شریک حیات کی پسند و ناپسند کو مدنظر رکھتے ہوئے کمپرومائز کرنا سیکھ لیں تو زندگی کی بہت سی الجھنوں اور مسائل سے بچ سکتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں