ہم ایک ایسی دنیا میں رہتے ہیں جہاں پر روایات اب بھی زندہ ہے ایسے ہی جیسے ان کے آباء ااجداد نے کیا ۔ کم سے کم جیسے میرے والدین مجھے بتاتے رہے اور ان کے والدین نے بھی ایسا ہی کیا ۔ اس کامطلب ہے کہ وہ کچھ بھی کہتے رہے آپ کو اس پر یقین ہونا چاہئیے اس لئے کہ آپ نے اسے دیکھا نہیں جو ان کے بڑوں نے دیکھا ۔ تو ذرا خیال کریں کہ کیا آپ بھی ان روایات کو ویسے ہی لے کر چلے گے جیسے وہ مشہور ہے ۔
ہر کلچر اور مذہب کی کچھ خاصیتیں ہوتی ہے جو انہیں دوسروں سے ممتاز بناتی ہے ۔ بہرحال کچھ ایسے بھی تہوار یا کلچر ہے جو مختلف جگہوں پر منائے جاتے ہیں جس کی کسی طرح بھی صفائی نہیں پیش کی جاسکتی اور نہ ہی اس کے کرنے کا جواز دیا جا سکتا ہے ۔ میرے بار بار اصرار کہ آپ سوچے کہ یہ کام کرے گے پھر سے کیونکہ ابھی ہم کچھ ایسے رسموں کا بیان کرے گے جو کسی صورت قبول نہیں اور بعض تو جان لیواں بھی ہے ۔ یہ بہت عجیب ہیں لیکن یہ موجود ہے جس کا ذکر نیچے سطور میں ہوگا ۔
خطرناک چیونٹیوں کے دستانے بنانا
امیزون کے قبائل میں جب کوئی لڑکا بالغ ہوتا ہے تو اس کو ابنی بلوغت ثابت کرنے کے لئے ایک ایسا دستانہ پہننا پڑتا ہے جس میں انتہائی خطرناک چیونٹیا ں ہوتی ہیں یہ دستانے پہنتے ہیں اور دس منٹ تک ناچتے ہیں ۔
عجیب بات یہ کہ ان کو یہ کام زندگی میں 20 مرتبہ تک کرنا پڑتا ہے ۔
ساتیرے ماوا کے لوگ
ساتیرے ماوا کے لوگوں میں لڑکے کو نہ صرف اپنی جوانی ثابت کرنے کے لئے دستانے پہننے پڑتے ہے بلکہ امیزون کے لجنگلات میں ان خطرناک قسم کی چیونٹیوں کے گھروں کو بھی ڈھونڈنا پڑتا ہے ۔
ان چیونٹیوں کے کاٹنے کا درد ایک شہد کی مکھی سے 30 گنا زیادہ تکلیف دہ ہوتا ہے ۔
ہندو تائپاازم کا تہوار
یہ تہوار سنگا پور میں ہندو طبقہ کے لوگ مناتے ہیں اس تہوار میں جوگی لوگ کھانا پینا ترک کرتے ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ اس طرح سے خود کو پاک کرتے ہیں ۔
یہ تو کوئی معمولی بات نہیں ۔ ہاں لوگ خود اس دوران اپنے جسم کے تمام حصوں میں سوئیاں داخل کرتے ہیں ۔ اور بعض اس کے ساتھ دودھ کا برتن بھی لٹکاتے ہیں ۔ جو کہ بہت تکلیف دہ عمل ہے ۔
اسی طرح یہ لوگ جب پورا چاند ہوتا ہے تو اس رات کو اپنے پورے جسم کا یہی حشر کرتے ہیں ۔
بوٹان میں رات کا شکار
یہ تہوار بومینا کہلاتا ہے ۔ جو ہمالیہ کی مشرقی ریاست میں منایا جاتا ہے جس میں جوان آدمی اپنی محبت کے تلاش میں نکلتے ہیں اور کچھ تو مخصوص گھروں میں دیواریں پھلانگ کر داخل ہوتے ہیں ۔
یہ وہاں پوری رات گزارتے ہیں اور اگر پکڑے جائے تو اس لڑکی سے شادی کرنی پڑتی ہے ۔ اکثر لڑکے پکڑے جاتے ہیں کیونکہ عموما گھر کے تمام افراد ایک ہی جگہ رات بسر کرتے ہیں ۔
لڑکیوں کے پیچھے گھومنا ۔ تلاش کرنا
یہ رات کی شکار کی طرح نہیں بلکہ یہ روایت لڑکیوں کی تلاش کے نام سے جانی جاتی ہے ۔ لڑکا کسی خاص لڑکی کے ساتھ رات گزارنے کے لئے تیار نہیں ہوتا اور نہ اس کا ایسا ارادہ ہوتا ہے ۔ اور یہ جنسی کاروائی ایکلے یا پھر کسی گروپ کے شکل میں ہوتی ہے ۔
بہرحال یہ سب رضامندی سے ہوتا ہے اور بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ کسی لڑکی کے ساتھ زبردستی کی جائے ۔
ینومامی میں بغاوت کی رسم
یہ لوگ امیزون کے بارانی جنگلات میں رہتے ہیں تقریبا 35 ہار کی آبادی لگ بھگ 200 دیہات میں رہتی ہے ۔ یہ مردے کھانے کی رسم کو نبھاتے ہیں کیونکہ اس رسم میں مردہ افراد کی بقاجات کو استعمال کیا جاتا ہے ۔ حتی کہ اس کے بقایا جات کو محفوظ رکھا جاتا ہے تا کہ اگلے سال اس کو استعمال کیا جاسکے ۔
یہ مقتول کی لاش کو پتوں میں لپیٹتے ہیں حتی کہ جب کیڑے مردہ کے لاش کے نرم حصوں کو کھا لیتے ہیں تو یہ ہڈیوں کو جمع کرتے ہں اور اس کو جلاتے ہیں پھر اس کی راکھ کو جمع کرتے ہیں ۔
پھر تمام آبادی ایک خاص قسم کے صابن جو کیلے کے چھلکے اور راکھ سے مل کر بنا ہوا ہوتا ہے اس کا ستعمال کرتے ہیں ۔ کوئی بھی فرد اس شخص کا ذکر نہیں کرتا جب تک سالانہ میلا نہ ہو ۔ اس دن وہ راکھ دوبارہ استعمال میں لائی جاتی ہے ۔ اور سمجھا جاتا ہے کہ یہ رسم ان لوگوں کی روحانی طاقت میں اضافے کا سبب ہے ۔
دانتوں کا بھرنا ۔ ( بالی )
کیا آپ لالچ ، شہوت ، غصہ ، بے وقوفی ،حسد بیماری یا نشہ کے مرض پر قابو پانا چاہتے ہیں تو پھر آپ کو منیوسا یادنا کے تہوار میں شرکت کرنی چاہئے ۔ یہ چمجھتے ہیں کہ اس طرح کرنے سے یہ تمام بیماریوں سے بچ جاتے ہیں ۔ کیا آپ بالغ ہو چکے ہیں ۔ وجہ آگے جانئے ۔
میں نے آپ سے بلوغت کا اس لئے پوچھا کیونکہ بالی میں جو لوگ اس تہوار میں شرکت کرتے ہیں ان کا عقیدہ ہوتا ہے کہ یہ تہواع اور رسم ان کی زندگی کا اہم حصہ ہے ۔ اور جب کوئی لڑکا بلوغت کو پہنچتا ہے تو اس کو اس رسم میں ضرور شرکت کرنی چائیے
بچوں کو پھینکنا ( انڈیا )
یہ رسم کرناٹکا انڈیا میں ادا کی جاتی ہے جس میں نوزائیدہ بچوں کو گھر کی بالکونی سے پھینکا جاتا ہے ۔ کیونکہ اس سے خوش قسمتی ، مال اور اچھی صحت ملتی ہے ۔
یہ بالکل کسی فلم کا شوٹ لگتا ہے ہا ں کچھ فرق کے ساتھ کے پردہ کے پیچھے ان بچوں کی آوازیں ہوتی ہے جن کو نیچے پھینکا جاتا ہے ۔یہ بالکونی کوئی 30 فٹ اونچی ہوتی ہے بچے کو صرف ایک کپڑے میں پھینکا جاتا ہے جس کو کچھ لوگوں نے پکڑا ہوا ہوتا ہے ۔
مناہل ملک کے بعد ’ ثناء شیخ ‘
وزیر اعظم نے اپنے دورہ سعودی عرب میں پروفیشنل ورک ویزہ ہولڈرز کے مسائل پر گفتگو کی تھی، ذرائع
چئیرمین نیب کے بعد اب کس شخصیت کی ویڈیو سامنے آنے والی ہے ؟
آئندہ 24 گھنٹوں میں بارشیں ، محکمہ موسمیات نے ٹھنڈی ٹھنڈی پیش گوئی کر دی
عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں کم ہو گئیں
عمران خان کو وزرات عظمیٰ سے ہٹانے کی تیاریاں ۔۔۔جون اور جولائی کے مہینے میں کیا ہونے والا ہے؟
شمالی امریکہ کی فقہ کونسل نے 4 جون کو عید الفطر منانے کا اعلان کر دیا
عمران خان نے چار ایم این ایز کو کال کر کے خاموش رہنے کا کہا
ڈالر 50پیسے سستا ہونے کے بعد دوبارہ 58پیسے مہنگا ہو گیا
کترینہ کیف نے بالی وڈ کے دبنگ خان سلمان خان کو شادی کی پیشکش کر دی