خواتین کی لاشوں کو قبروں سے نکال کر زیادتی کرنے والا بدبخت شخص پکڑا گیا جس کا کہنا ہے کہ وہ 50 کے قریب کارروائیاں کر چکا ہے اور اب اللہ سے معافی کا طلب گار ہے۔
سرگودھا کے رہائشی 27 سالہ محمد ریاض نے بتایا کہ وہ کراچی کام کیلئے آیا اور 16 سے 17 سال ہو گئے ہیں کہ قبروں پر پانی وغیرہ ڈالنے کا کام کرتا ہے۔ اس نے اپنے گورکن دوست وزیرہ کیساتھ مل کر یہ وحشت ناک اور دل دہلا دینے والا کام شروع کیا۔ محمد ریاض کے مطابق جب کسی عورت کو دفنا دیا جاتا تھا تو اندھیرا ہونے پر وہ اس کی قبر کھودتے، پاﺅں والی جگہ پر پڑی پتھر کی سیلب ہٹاتے اور پھر قبر میں اتر کر لاش کیساتھ کارروائی کرتے۔
اس نے بتایا پہلے وزیرہ قبر میں جا کر غلط کام کرتا تھا اور پھر وہ جاتا تھا اور دونوں نے مل کر 48 کے قریب لاشوں کیساتھ یہ کارروائی کی۔ محمد ریاض نے تہلکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ آخری کارروائی کے وقت جب وہ قبر میں گھسا تو لاش کے منہ سے کفن ہٹا ہوا تھا اور ہلکے سے دانت نظر آ رہے تھے، جیسے ہی اس نے چہرے کی جانب دیکھا تو آنکھوں سے تیز روشنی نکلی جس پر اسے ایک جھٹکا لگا اور وہ قبر سے باہر آ گیا۔
یہ بھی پڑھیں۔۔۔مجھے فیئر ٹرائل نہیں ملا اگر ایسا ہوتا تو اقامہ پر نااہل نہیں کیا جاتا:نوازشریف
بدبخت شخص نے کہا کہ اس نے قبر سے باہر نکل کر اللہ سے معافی مانگی اور توبہ کی وہ آئندہ یہ کام نہیں کرے گا۔ وزیرہ دو سال پہلے مر چکا ہے جس کے بعد میں نے صرف دو کارروائیاں کیں اور آخری کارروائی کے وقت لاش کی آنکھوں سے روشنی نکلی تو وہ ڈر کے مارے بھاگا جس پر محلے والوں کو سب پتہ چل گیا اور پھر انہوں نے پولیس کے حوالے کر دیا۔
خواتین کی لاشوں کو قبروں سے نکال کر انکے ساتھ ذیادتی کرنے والا درندہ۔۔۔
Posted by SRK News on Sonntag, 29. Oktober 2017