گھروں میں پالا جانے والا وہ جانور جسے پتہ چل جاتا ہے کہ اس کے مالک کی موت کا وقت قریب آچکا ہے

جانور انسان کے علاوہ مخفی دنیا کے وجود کا احساس کرلیتے ہیں ۔سائنس بھی انکی اس صلاحیت کو تسلیم کرچکی ہے ۔کسی آفت کے رونما ہونے سے پرندے پھڑپھڑاتے ہوئے اڑنا شروع کردیتے ہیں تو کیڑے مکوڑے اپنے بلوں سے باہر آجاتے ہیں۔۔۔۔جاری ہے

زمانہ قدیم سے لوگ جانوروں اور حشرات کی ان خصوصیات سے آگاہ ہیں ا ور ان سے تعبیر اور فال بھی لیتے رہے ہیں ۔کتااور بلی تو ایسے جانوروں میں شمار ہوتے ہیں جو انجانی مخلوق کو دیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ چند سال سے بلی کی اس صلاحیت کا بھی چرچا ہورہا ہے کہ وہ موت کے فرشتوں کو دیکھ کر وہ کسی مرنے والے انسان کی طرف راغب ہوجاتی ہے ۔ہر بلی میں تو یہ صلاحیت ممکن ہے موجود نہ ہو لیکن برطانیہ کے ایک نرسنگ ہوم میں آسکر نامی ایک بلی ایسی پائی جاتی تھی جس نے پچاس کے قریب مریضوں کی موت کا سمے بتادیتی تھی ۔۔

جب ایسے لوگوں کی موت کا وقت آتا تو یہ بلی اس مریض کو دیکھ کر حیرت سے دیکھتی اور ہوا میں کسی وجود کو گھورنے لگتی تھی۔اس واقعہ کی خبر آنے کے بعدسے یورپ میں گھروں اور نرسنگ ہومز میں بلیاں پالنے کا رواج بڑھ چکا ہے۔ آج سے دس سال پہلے ڈاکٹر دوسا نے نیو انگلینڈ جنرل آف میڈیسن میں ایک مضمون میں ایسی بلی کا انکشاف کرتے ہوئے لکھا تھا کہ بلیوں کی غیرمعمولی حس قبل از وقت مرنے کا احساس دلادیتی ہیں ،ڈاکٹر دوسا کا کہنا تھا کہ اس نے ایک بلی کو دروازے پر بے چینی سے پنجے مارتے دیکھا جبکہ اندر کمرے میں پڑا مریض جان کنی کے عالم تھا ۔۔۔۔جاری ہے

ڈاکٹروں اور سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ فروقط tortoiseshell نامی بلی اس مقصد کے لئے گھروں میں رکھ لی جائے تو اہل خانہ کو موت کے سفر پر جانے والوں سے انتباہ کرسکتی ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں