’اس سے تو سب تباہ ہوجائے گا‘ سعودی عرب نے خانہ کعبہ کے اوپر ایسی چیز تعمیر کرنے کا اعلان کردیا کہ ہنگامہ برپاہوگیا، لوگ احتجاج کرنے لگے

سعودی حکومت ملک کو جدید دنیا سے ہم آہنگ کرنے کے لیے نت نئے منصوبوں کے اعلان کر رہی ہے اور سماجی و مذہبی رویوں میں تبدیلی کی نوید سنا رہی ہے۔ اب اس نے اسی کوشش میں خانہ کعبہ کے اوپر ایسی چیز تعمیر کرنے کا اعلان کر دیا ہے کہ ہنگامہ برپا ہو گیا ہے اور لوگ احتجاج کرنے لگے ہیں۔
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق یہ اطلاعات گردش کر رہی ہیں کہ سعودی حکومت نے خانہ کعبہ کے اوپر ایسی چھتری نما چھت تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو بوقت ضرورت کھولی اور بند کی جا سکے گی۔ اس منصوبے کو ’امبریلا پراجیکٹ‘ کا نام دیا جا رہا ہے اور اس کے ماڈل کی ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں اس چھت کا نمونہ دکھایا گیا ہے۔

اس سے قبل بھی اسی نوعیت کی خبریں آ چکی ہیں تاہم کہا جا رہا ہے کہ اب سعودی حکومت کی طرف سے یہ چھت بنانے کا حتمی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ مسجد حرام سکیورٹی فورسز کے کمانڈر میجر جنرل محمد الاحمدی کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس چھت کی تعمیر جلد شروع ہو گی اور 2019ءتک مکمل ہو جائے گی۔تاہم سعودی حکومت کے اس فیصلے پر ایک ہنگامہ بپا ہو گیا ہے اور لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ فیصلے پر تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ”حکومت کا یہ فیصلہ انتہائی متنازعہ ہے ، خانہ کعبہ کے اوپر چھت کی تعمیر سے اس مقدس جگہ کا تشخص تباہ ہو جائے گا۔“
اسلامی ورثہ تحقیقاتی فاﺅنڈیشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عرفان العلوی کا کہنا تھا کہ ”مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ اسلام کی جائے پیدائش سمیت دیگر اسلامی ورثے میں کیوں رد و بدل کی جا رہی ہے۔ اس کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ ہم مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ اللہ کا کرم و مہربانی آسمان سے اترتا ہے چنانچہ خانہ کعبہ کے اوپر کوئی بھی چیز بنا کر اسے ڈھانپا نہیں جا سکتا۔خانہ کعبہ کے اوپر جس طرح کی چھتری نما چھت بنائی جا رہی ہے لگتا ہے یہ کسی ہالی ووڈ فلم میں دکھایا گیا خلائی جہاز لگتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں